انگلیوں کو اچھی طرح دھونے کے بعد اس پر رکھ دیتے ہیں، جس کی انگلی جل جائے اس پر اﷲ کی لعنت ہے، یا وہ مغلوب ہے ۔‘‘ جب میں نے یہ کہا تووہ فق پڑگیا اور ذلیل ہوگیا‘‘ ( مجموع الفتاویٰ : 11؍445۔446)
اس واقعے کو بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ یہ مکار لوگ اس طرح کے خفیہ حیلے کرکے لوگوں کو فریب دیتے ہیں ۔
اور بعض لوگ، بالوں سے گاڑیاں کھینچ کر، یا پہیے کے نیچے اپنے آپ کو گراکر، یا لوہے کی سلاخیں اپنی آنکھ میں داخل کرنی جیسی، شیطانی شعبدہ بازیاں دکھا کر عوام کو بے وقوف بناتے ہیں ۔
تیسری فصل
قبروں کی تعظیم اور ان پر نذر نیاز، ہدیے اور چڑھاوے چڑھانے کا حکم
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے شرک کی طرف لے جانے والے ہر راستے کا سدّ باب کردیا، اور شرکیہ اعمال سے بڑی تاکید کے ساتھ باخبر کیا، انہی شرکیہ اعمال میں سے ایک قبروں کا مسئلہ بھی ہے، جن کی عبادت سے بچانے، اور اہلِ قبور کے متعلق غلو سے محفوظ رکھنے کے لئے آپ نے ضابطے مقرر کئے، ان میں سے چند یہ ہیں :
۱۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اولیاء اﷲ اور صالحین کے متعلق غلو کرنے سے ڈرایا ہے، اس لئے کہ یہ غلو انہیں ان کی عبادت تک پہنچادے گا ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’ وَإِ یَّاکُمْ وَالْغُلُوَّ فِی الدِّیْنِ ‘ فَإِنَّمَا أَھْلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمُ الْغُلُوُّ فِی الدِّیْنِ ‘‘ (صحیح أخرجہ النسائی وغیرہ ) ترجمہ : لوگو ! تم دین میں غلو کرنے سے بچو‘ کیونکہ اگلی امتوں کو دین میں غلو نے ہی ہلاک کردیا تھا ۔
نیز فرمایا :’’ لَاتُطْرُوْنِیْ کَمَا أَطْرَتِ النَّصَارٰی إِبْنَ مَرْیَمَ إِنَّمَا أَنَا عَبْدٌ فَقُوْلُوْا عَبْدُ
|