آٹھویں فصل
الحادی تحریکوں اور جاہلی جماعتوں کی طرف منسوب ہونے کا حکم
۱۔ ملحدانہ تحریکوں : کمیونزم، سیکولرزم،اورکیپٹلزم (سرمایہ دارانہ نظام)جیسے کفریہ مذاہب کی طرف اپنے آپ کو منسوب کرنا، اسلام سے مرتد ہوجانا ہے، اگر ان تحریکوں کی طرف اپنے آپ کو منسوب کرنے والا مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتا ہے تو یہ نفاقِ اکبر ہے، اس لئے کہ منافقین بھی ظاہرًا اپنے آپ کو اسلام کی طرف منسوب کرتے تھے، لیکن باطن میں وہ کفار کے ساتھ تھے، جیساکہ ان کے متعلق اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
﴿ وَاِذَا لَقُوا الَّذِیْنَ آمَنُوْا قَالُوْا آمَنَّا وَاِذَا خَلَوْا اِلٰی شَیٰطِیْنِہِمْ قَالُوْا اِنَّا مَعَکُمْ اِنَّمَا نَحْنُ مُسْتَہْزِئُ وْنَ ﴾ ( البقرۃ : 14)
ترجمہ : اور جب ایمان والوں سے ان کی ملاقات ہوتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے، اور جب اپنے شیطانوں کے ساتھ تنہائی میں ہوتے ہیں، تو کہتے ہیں کہ ہم تو تمہارے ساتھ ہیں ہم تو صرف مسلمانون کا مذاق اڑاتے رہتے ہیں ۔
نیز ارشاد ہے : ﴿ اَ لَّذِیْن َ یَتَرَبَّصُوْنَ بِکُمْ فَاِنْ کَانَ لَکُمْ فَتْحٌ مِّنَ اللّٰہِ قَالُوٓا اَلَمْ نَکُن مَّعَکُمْ وَاِنْ کَانَ لِلْکَافِرِیْنَ نَصِیْبٌ قَالُوٓا اَلَمْ نَسْتَحْوِذْ عَلَیْکُمْ وَنَمْنَعْکُمْ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ ﴾ (النساء : 141)ترجمہ :جو تمہاری گھات میں لگے رہتے ہیں، پس اگر تمہیں اﷲ کی طرف سے فتح ملتی ہے، تو کہتے ہیں کہ کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے ؟ اور اگر کافروں کی جیت ہوتی ہے تو ( ان سے )کہتے ہیں کیا ہم تم پر غالب نہ تھے، اور مسلمانوں سے تم کو بچایا نہ تھا ؟
یہ منافق دھوکے باز ہوتے ہیں، ان میں سے ہر ایک کے دو چہرے ہیں، ایک وہ چہرہ جس سے وہ مومنوں سے ملتا ہے، اور دوسرا وہ چہرہ جسے لیکر وہ اپنے ملحد بھائیوں کی طرف پلٹتا ہے،اور منافق کی دو زبانیں ہوتی ہیں : ایک تو وہ جسے لے کر وہ مسلمانوں
|