دوسرا باب
شہادتین کی حقیقت،اور اس میں جو غلطیاں واقع ہوئی ہیں،اور اسکے ارکان، شروط، تقاضے،اور اسکے نواقض کے بارے میں
ا ۔ شہادتین کی حقیقت
لا إلٰہ إلا اللّٰہِ کی گواہی کا مطلب : اس بات کا اعتقاد رکھنا اور اقرار کرنا کہ اﷲ کے سوا کوئی عبادت کا مستحق نہیں، اس پر قائم رہنا اور اس پر عمل کرنا۔ لا إلہٰ اس بات کی نفی ہے کہ اس کائنات میں سوائے اﷲ کے اور کوئی عبادت کا مستحق نہیں، اور (إلاّ اللّٰہِ )اس بات کا اثبات ہے کہ صرف اﷲ ہی عبادت کا مستحق ہے۔ اس کلمہ کا مختصر معنی یہ ہوا کہ : اﷲ کے سوا کوئی معبودِ بر حق نہیں ۔ لفظِ ( لا)جو کہ خبر ہے، اس میں ضروری ہے کہ ہم (برحق )کو پوشیدہ مانیں، اگر ہم نے ( موجود )کو پوشیدہ مانا اور یہ کہا کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں، یہ خلافِ حقیقت بات ہوگی، اس لئے کہ اﷲ کے سوا معبودانِ باطل تو بے شمار پائے جاتے ہیں، پھر یہ لازم آئے گا کہ ان تمام چیزوں کی عبادت کو ہم اﷲ کی عبادت مانیں، جب کہ یہ باطل ترین چیز ہے، اور یہ وحدۃ الوجود کے قائلین کا مذہب ہے جو اس روئے زمین کے سب سے بڑے کافر ہیں ۔لاإلہ إلاّ اﷲ کی کئی باطل تشریحات کی گئی ہیں جن میں سے چند یہ ہیں :
أ) اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں، اور یہ باطل ہے، اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ہرسچّا یا جھوٹا معبود اﷲ ہے، جیسا کہ چند سطرپہلے ہم نے اس کو بیان کیا ہے ۔
ب) اﷲ کے سوا کوئی خالق نہیں، یہ اس کلمہ کا ایک حصہ تو ہوسکتا ہے لیکن اس کا مقصود نہیں، کیونکہ وہ صرف توحیدِ ربوبیت کو ثابت کرتا ہے جو کافی نہیں ہے، کیونکہ اس توحید کو
|