Maktaba Wahhabi

202 - 242
نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَیْسَ عَلَیْہِ أَمْرُنَا فَھُوَ رَدٌّ ‘‘ (متفق علیہ )ترجمہ : جس نے کوئی ایسا کام کیا، جس کے متعلق ہمارا کوئی حکم نہیں ہے، پس وہ مردود ہے ۔ مزید فرمایا : ’’ مَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِیْ فَلَیْسَ مِنِّیْ ‘‘ (متفق علیہ ) ترجمہ : جو میری سنت سے منہ موڑتا ہے وہ مجھ سے نہیں ہے۔ ان کے علاوہ اور بہت سی احادیث ہیں جن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کا حکم دیا گیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت سے روکا گیا ہے ۔ تیسری فصل آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود اور سلام بھیجنے کی مشروعیت کا بیان آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وہ حقوق جو اﷲ تعالیٰ نے آپ کی امت پر مشروع کئے ہیں، ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام بھیجیں، جیسا کہ ارشاد فرماتا ہے : ﴿ اِنَّ اللّٰہِ وَمَلَآئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یَآ اَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا ﴾ ( الأحزاب : 56 )ترجمہ : بے شک اﷲ اور اس کے فرشتے نبی پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان والو ! تم بھی ان پر درود وسلام بھیجو۔ اﷲ تعالیٰ کے درود کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے فرشتوں کی محفل میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف وتوصیف فرماتا ہے، اور فرشتوں کے درود کا مطلب یہ ہے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں دعا کرتے ہیں، اور انسانوں کا درود یہ ہے کہ وہ مغفرت طلب کرتے ہیں ( بخاری عن أبی العالیۃ )
Flag Counter