چوتھی فصل : کائنات کو پیدا کرنے اور مخلوق کو رزق بہم پہنچانے وغیرہ کے معاملات میں اﷲ تعالیٰ کی وحدانیت کو ثابت کرنے میں قرآن مجید کے اُسلوب کا بیان ۔
پانچویں فصل :اس بارے میں کہ توحیدِ ربوبیت، توحیدِ اُلوہیت کو لازم کرنے والی ہے ۔
پہلی فصل:
توحیدِ ربوبیت کی حقیقت، اسکے فطری ہونے اور مشرکین کا اس توحید کو تسلیم کرنے کا بیان
توحید کا عام معنیٰ یہ ہے کہ اس بات کا اعتقاد رکھنا کہ رب ہونے میں اﷲ تعالیٰ منفرد ہے، اور عبادت کو صرف اسی کے لئے خالص کرنا، اور جو نام اور صفتیں اس کی ہیں، انہیں اس کے لئے ثابت کرنا ۔اور اس کی تین قسمیں ہیں :
۱)توحیدِ ربوبیت ۔ ۲)توحیدِ اُلوہیت ۔ ۳)اور توحیدِ اسماء وصفات ۔اور ان میں سے ہر ایک کا ایک خاص معنیٰ ہے، جسے بیان کرنا ضروری ہے، تاکہ توحید کی ان تینوں قسموں کا فرق متعین ہوجائے ۔
توحیدِ ربوبیت
توحیدِ ربوبیت یہ ہے کہ اﷲ سبحانہٗ تعالیٰ کو اپنے تمام کاموں میں یکتا مانا جائے، اور یہ اعتقاد رکھا جائے کہ وہی تمام مخلوقات کا تنہا پیدا کرنے والا ہے : ﴿ اللّٰہِ خَالِقُ کُلِّ شَیْئٍ ﴾( الزمر :62 )ترجمہ : اﷲ تمام چیزوں کا پیدا کرنے والا ہے ۔اور وہی تمام جانوروں اور انسانوں کا رزق رساں ہے ۔
|