Maktaba Wahhabi

195 - 242
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دعا کرنے، فریاد کرنے، آپ کے نام کی قسم کھانے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے وہ چیزیں طلب کرنے لگے جنہیں صرف اﷲ تعالیٰ سے ہی مانگا جاتا ہے، جیسا کہ میلاد کی مجلسوں، اور نعتیہ محفلوں اور مشاعروں میں کیا جاتا ہے، جن میں اﷲکے حق اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حق میں کوئی تمیز نہیں کی جاتی ۔ جیسا کہ علامہ إبن قیم رحمہ اﷲ، اپنے نونیہ قصیدے میں ارشاد فرماتے ہیں : اللّٰہِ حَقٌّ لَا یَکُوْنُ لِغَیْرِہِ وَلِعَبْدِہِ حَقٌّ وَہُمَا حَقَّانِ لَا تَجْعَلُوا الْحَقَّیْنِ حَقًّا وَاحِدًا مِنْ غَیْرِ تَمِیْزٍ وَلَا فُرْقَانٍ ترجمہ : ’’ اﷲ کا ایک حق ہے جو اس کے سوا کسی کا نہیں ہوسکتا، اور اس کے بندہ کا ایک حق ہے، اور وہ دونوں دو حق ہوئے ہیں، ان دونوں حقوق کو بغیر تمیز اور حجّت کے ایک حق نہ بناؤ ۔‘‘ ۳۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام ومرتبہ کا بیان اﷲ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جیسی تعریف فرمائی اور جس قدر ومنزلت سے آپ کو نوازا ہے، آپ کی تعریف کرتے ہوئے اس قدر ومنزلت کو بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، وہ بلند ترین مقام جس پر اﷲ تعالیٰ نے آپ کو فائز کیا ہے، وہ اس کا بندہ اور رسول ہونے کا ہے، اور آپ اﷲ کی مخلوقات میں سب سے افضل، اور ساری انسانیت اور تمام انس اور جن کی طرف اﷲ کے بھیجے ہوئے رسول، اور تمام أنبیاء اور رسولوں میں سب سے افضل، اورسلسلہء نبوت کی آخری کڑی ہیں، آپ کے بعد کوئی نبی آنے والا نہیں ہے، اﷲ نے آپ کا شرح صدر فرمایا اور آپ کے ذکر کو بلند کیا ہے، اور ہر طرح کی ذلت ورسوائی ان لوگوں پر ڈال دی جو آپ کے احکام کی مخالفت کرتے ہیں، اور آپ صاحبِ مقامِ محمود ہیں، جس کے متعلق اﷲ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا :
Flag Counter