Maktaba Wahhabi

225 - 242
پہلی فصل بدعت کی تعریف، اس کی اقسام اور احکام بدعت کی لغوی تعریف : یہ بَدع سے ماخوذ ہے، بدع ایسی نئی ایجاد کو کہتے ہیں جس کی اس سے پہلے کوئی مثال نہ ہو، اور اسی سے اﷲ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے :﴿ بَدِیْعُ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ ﴾ (البقرۃ :117)ترجمہ : اﷲ تعالیٰ آسمان اور زمینوں کا ( بغیر نمونہ دیکھے )پیدا کرنے والا ہے ۔ یعنی انہیں کسی سابق مثال کے بغیر پیدا کرنے والا ۔ نیز فرمانِ باری ہے : ﴿ قُلْ مَا کُنْتُ بِدْعًا مِّنَ الرُّسُلِ ﴾ ( الأحقاف :9 ) ترجمہ : اے میرے نبی ! آپ کہہ دیجئے کہ میں اﷲ کے پیغمبروں میں کوئی انوکھا نہیں ہوں ( کہ وہ کر دکھاؤں جو دوسرے انبیاء نہیں کرسکے )۔ یعنی اﷲ کی جانب سے اس کے بندوں کی طرف رسول بن کر آنے والا میں پہلا نہیں ہوں، بلکہ مجھ سے پہلے بہت سے رسول گذر چکے ہیں ۔ ابتداع ( ایجاد )کی دو قسمیں ہیں : طبیعی اور دنیوی امور میں ایجاد اور اختراع کرنا، جیسے دور حاضر کی نئی نئی ایجادات ۔ اور یہ جائز ہیں ۔ اس لئے کہ طبیعی چیزوں کی اصل مباح ہے ۔ دین میں نئی نئی ایجادات، یہ حرام ہیں، اس لئے کہ دینی معاملات توقیفی ہیں، رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :’’ مَنْ أَحْدَثَ فِیْ أَمْرِنَا ہٰذَا مَالَیْسَ مِنْہُ فَہُوَ رَدٌّ ‘‘( بخاری ومسلم ) ترجمہ : جس نے ہمارے اس امر (دین )میں کوئی نئی چیز نکالی جو اس میں نہیں ہے
Flag Counter