Maktaba Wahhabi

57 - 242
پہلا باب توحید الوہیت کی حقیقت اور اس بیان میں کہ یہی توحید پیغمبروں کی دعوت کا محور رہی ہے ۔ توحیدِ اُلوہیت: اور اُلوہیت ہی عبادت ہے توحیدِ اُلوہیت یہ ہے کہ : اﷲ تعالیٰ کو ان تمام افعال میں یکتا مانا جائے جسے بندے شرعًا تقرب کے طور پر انجام دیتے ہیں، جیسے : دعا، نذر، قربانی، امید، خوف، توکّل، رغبت ( شوق )رہبت (ڈر)، اور إنابت (رجوع )۔ اور توحید کی یہ قسم، شروع سے آخر تک تمام أنبیاء علیہم الصلاۃ والسّلام کی دعوت کا موضوع رہی ہے ۔جیسا کہ فرمان الہٰی ہے : ﴿وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِیْ کُلِّ اُمَّۃٍ رَّسُوْلاً اَنِ اعْبُدُوْااللّٰہِ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوْتَ ﴾ ( النحل : 36)ترجمہ : ورہم نے ہر امت کی طرف ایک رسول اس پیغام کے ساتھ مبعوث فرمایا کہ لوگو ! اﷲ ہی کی عبادت کرو، اور غیر اﷲ کی عبادت سے بچتے رہو۔ نیز ارشادِ باری ہے :﴿وَمَآ اَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِن رَّسُوْلٍ اِلاَّ نُوْحِیٓ اِلَیْہِ اَنَّہُ لَاإِلٰہَ اِلَّا اَنَا فَاعْبُدُوْنِ﴾( الأنبیاء :25)ترجمہ :ہم نے آپ سے پہلے جس پیغمبر کو بھی بھیجا مگر اس کی جانب وحی کی کہ ‘بے شک نہیں ہے کوئی معبودِ برحق سوائے میرے ‘اس لئے تم میری ہی عبادت کرو ۔ اور ہر پیغمبر نے اپنی امت کی دعوت کی ابتدا توحیدِ الوہیت کے حکم سے کی، جیسا کہ حضرات أنبیاء نوح، ھود، صالح اور شعیب علیہم الصلاۃ والسلام نے کہا : ﴿ یٰقَوْمِ اعْبُدُوْ اللّٰہِ مَا لَکُمْ مِنْ اٖلٰہٍ غَیْرُہُ﴾( الأعراف :73۔85 65۔59)
Flag Counter