Maktaba Wahhabi

58 - 242
ترجمہ : اے میری قوم ! تم لوگ اﷲ کی عبادت کرو اس کے علاوہ تمہارا کوئی معبود نہیں ۔ ﴿ وَ اِبْرَاہَیْمَ اِذْ قَالَ لِقَوْمِہِ اعْبُدُوْ اللّٰہَ وَاتَّقُوْہُ﴾(عنکبوت : 16) اور ہم نے ابراہیم کو بھی نبی بنا کر بھیجا، جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم لوگ اﷲ کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو ۔ اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ حکم نازل کیا گیا : ﴿ قُلْ اِنِّیْ ٓ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ اللّٰہِ مُخْلِصًا لَّہُ الدِّیْنَ﴾ (الزمر : 11) ترجمہ :اے میرے نبی ! آپ کہہ دیجئے، مجھے حکم دیا گیا ہے کہ اﷲ کی بندگی اس کے لئے دین کو خالص کرکے کرتا رہوں ۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتّٰی یَشْہَدُوْا أَن لَّاإِلٰہَ إِلاَّاللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَّسُوْلُ اﷲِ ‘‘ (بخاری ومسلم )ترجمہ :مجھے لوگوں سے جہاد کا حکم دیا گیا ہے جب تک کہ وہ اس بات کی گواہی دیں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اﷲکے رسول ہیں ۔ ہرانسان پر پہلا واجب لاإلہ إلاّاﷲکی گواہی دینا اور اس پر عمل کرنا ہے .جیسا کہ فرمانِ الہٰی ہے : ﴿ فَاعْلَمْ اَنَّہُ لَاإِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہِ وَاسْتَغْفِرْ لِذَنْبِکَ﴾(محمد: 19) ترجمہ : پس اے میرے نبی ! آپ جان لیجئے بے شک اﷲ کے سوا کوئی معبود (برحق)نہیں ہے، اور آپ اپنے گناہوں کیلئے طلبِ مغفرت کرتے رہئے۔ جو شخص اسلام میں داخل ہونا چاہتا ہے اسے سب سے پہلے شھادتیں کہنا ضروری ہے ‘ اس سے معلوم ہوا کہ توحیدِ الوہیت ہی أنبیاء علیہم السلام کی دعوت کا مقصود ہے اور اسی لئے اس کو توحیدِ الوہیت کے نام سے موسوم کیا گیا ‘ اس لئے کہ الوہیت اﷲ تعالیٰ کا وصف ہے جو اس کی ذاتِ والا صفات ( اﷲ)پر دلالت کرتا ہے ۔ اسی لئے جب ’’اﷲ ‘‘کہا جائے تو اسکا مفہوم ہوگا : الوہیت والا یعنی معبود .
Flag Counter