﴿وَاَعِدُّوْا لَہُمْ مَّااسْتَطَعْتُمْ مِّنْ قُوَّۃٍ ﴾ ( الأنفال : 60 )
ترجمہ :اور کافروں کے مقابلے کے لئے ہر ممکن طاقت کو تم تیار کرو ۔
ب ۔زندگی کا صحیح اسلامی نظریہ
زندگی کے متعلق صحیح نظریہ یہ ہے کہ انسان اس دنیا میں جو کچھ، مال، اقتدار اور مادی قوت حاصل کرتاہے، اسے آخرت کے عمل کے لئے ایک وسیلہ تصور کرے، جس سے وہ اپنی آخرت کو سنوارنے میں مدد لیتا ہے، حقیقت یہ ہے کہ دنیا بذاتِ خود مذموم نہیں ہے، بلکہ اس کی اچھائی یا برائی تو بندہ کے عمل سے ثابت ہوتی ہے، دنیا آخرت کے لئے پُل ہے،اسی سے جنت کا توشہ تیار کیا جاتا ہے، وہ بہترین زندگی جسے جنت والے حاصل کریں گے وہ اسی سے ہوگا جسے انہوں نے دنیا میں بویا تھا، دنیا کوشش اور عمل، نماز، روزہ، اور اﷲ تعالیٰ کی راہ میں خرچ کرنے کا گھر اور نیکی کے کاموں میں آگے بڑھنے کا میدان ہے ۔ اﷲ تعالیٰ قیامت میں جنتیوں سے فرمائے گا :
﴿ کُلُوْا وَاشْرَبُوْا ہَنِیٓئًا م بِمَآ اَسْلَفْتُمْ فِی الْاَیَّامِ الْخَالِیَۃِ ﴾ ( الحاقۃ : 24 )
ترجمہ :تم لوگ آج مزے میں کھاؤ پیو، ان نیک اعمال کے بدلے جو تم نے گذشتہ دنوں (یعنی دنیا)میں کئے تھے ۔
دسویں فصل
جھاڑ پھونک اور تعویذ گنڈوں کے بارے میں
جھاڑ پھونک (دَم کرنا )
الرقیٰ : رقیۃ کی جمع ہے، یہ( اﷲ سے)پناہ مانگنے کے وہ الفاظ ہیں جن کے ذریعے، بخار زدہ اور آسیب زدہ اور دیگر آفات میں مبتلا شخص پر دم کیا جاتا ہے، اور اس کو عزائم ( منتر )بھی کہا جاتا ہے، اس کی دو قسمیں ہیں :
|