Maktaba Wahhabi

132 - 242
اور یہ کفر وضلالت ہے، اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ وَلَقَدْ عَلِمُوْا لَمَنِ اشْتَرَاہُ مَالَہٗ فِی الْآخِرَۃِ مِنْ خَلَاقٍ ﴾ (البقرۃ :102) ترجمہ:حالانکہ وہ جانتے تھے کہ جو کوئی جادو اختیار کرے گا، اس کیلئے آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوگا ۔ جب معاملہ ایسا ہی ہے تو پھر اس میں کوئی شک نہیں کہ جادو کفر و شرک اور عقیدہ کے خلاف ہے، اس جرم کا ارتکاب کرنے والے شخص کو قتل کردینا واجب ہے، جیسا کہ اکابر صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم کی ایک جماعت نے کیا، لیکن لوگوں نے جادو اور جادوگروں کے معاملے میں بڑی ہی غفلت سے کام لیا ہے، بلکہ وہ اسے ایک قابلِ فخر فن سمجھ رہے ہیں،اور جادوگروں کی حوصلہ افزائی کر کے انہیں گراں قدر انعامات سے نواز رہے ہیں،اسے ’’سرک ‘‘کا نام دے کر بڑے بڑے اسٹڈیم اور فنگشن ہالوں میں جادو کے مقابلے کرائے جائے جاتے ہیں، جہاں ہزاروں کی تعداد میں تماشا بین اور حوصلہ افزائی کرنے والے جمع ہوتے ہیں ۔ یہ سب دین سے ناواقفیت اور عقیدہ کی بابت غفلت اور غلط کار لوگوں کے اقتدار کا نتیجہ ہے ۔ ۲۔ کہانت اور عرافت ان دونوں میں علمِ غیب اور غیبی امور سے واقفیت کا دعویٰ کیا جاتا ہے، جیسے : زمین میں کیا واقعات رونما ہونگے، اور اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے، اور گم شدہ چیز کہاں مو جود ہے، وغیرہ ۔ اور یہ اموران شیطانوں کی خدمات حاصل کرنے سے ہوتے ہیں جو آسمان سے غیبی خبریں چرا کر لاتے ہیں، جیسا کہ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ ھَلْ اُنَبِّئُکُمْ عَلٰی مَنْ تَنَزَّلُ الشَّیٰطِیْنُ٭ تَنَزَّلُ عَلٰی کُلِّ اَفَّاکٍ اَثِیْمٍ ٭ یُلْقُوْنَ السَّمْعَ وَاَکْثَرُہُمْ کٰذِبُوْنَ﴾(الشعراء :221۔223)
Flag Counter