یہ دل، زبان اور جوارح ( أعضاء )پر منقسم ہے ۔خوف اور امید، محبت اور توکل، عاجزی اور خوف، قلبی عبادتیں ہیں،تسبیح، تہلیل اور تکبیر، زبان اور دل سے حمد اور شکر، زبان اور دل کی عبادتیں ہیں ۔ نماز، زکاۃ، حج اور جہاد، بدنی اور قلبی عبادتیں ہیں ۔انکے علاوہ دل، زبان اور جوارح پر لاگو ہونے والی کئی عبادتیں ہیں ۔ اﷲ تعالیٰ نے مخلوقات کو اپنی عبادت کیلئے ہی پیدا کیا ہے، جیسا کہ فرمانِ تعالیٰ ہے : ﴿وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالإِنْسَ اِلاَّ لِیَعْبُدُوْنِ٭ مَا اُرِیْدُ مِنْھُمْ مِّن رِّزْقٍ وَّمَا اُرِیْدُ اَنْ یُّطْعِمُوْنِ٭ اِنَّ اللّٰہِ ھُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّۃِ الْمَتِیْنُ ﴾ (ذاریات : 56 تا58)میں نے جن اور انس کو محض اسلئے پیدا کیا کہ وہ صرف میری عبادت کریں ‘ نہ میں اُن سے کوئی رزق چاہتا ہوں اور نہ میری یہ چاہت ہے کہ وہ مجھے کھلائیں ۔بے شک اﷲ، وہی رزق رساں اور زبردست قوت والا ہے
اﷲ تعالیٰ نے جن اور انس کی تخلیق کی حکمت یہ بتلائی ہے کہ وہ اس کی عبادت میں لگے رہیں، حالانکہ وہ ان کی عبادت کا محتاج نہیں ہے، بلکہ وہ خود عبادت کے ضرورت مند،اس لئے ہیں کہ وہ اﷲ تعالیٰ کے محتاج ہیں، وہ اس کی عبادت اس کی شریعت کے مطابق کرتے ہیں، جو اﷲ تعالیٰ کی عبادت سے انکار کرتا ہے وہ متکبر ہے، جو اس کی عبادت میں دوسروں کو بھی شامل کرلیتا ہے وہ مشرک ہے، جو صرف اسی کی عبادت کرتا ہے لیکن اس طریقے پر جو اس کی شریعت سے ہٹا ہوا ہے، ایسا شخص بدعتی ہے، جو صرف شریعت کا پابند ہوکراﷲ تعالیٰ کی عبادت کرتا ہے ایسا شخص مومن موحد ہے ۔
۲۔ عبادت کی اقسام اور اس کے مشتملات
عبادت کی کئی اقسام ہیں، وہ زبان اور اعضاء سے ظاہر ہونے والی، اور دل سے صادر ہونے والی ہر قسم کی اطاعت کو شامل کرلیتی ہے، جیسے ذِکر، تسبیح، تہلیل، تلاوتِ قرآن، نماز،
|