میں ڈالا، پھر پانی پر دم کیا، اور اس پانی کو پھر اس مٹی پر انڈیل دیا ۔
دوسری قسم :۔ جس میں شرک کی آمیزش ہو، اور یہ وہ جھاڑ پھونک ہے جس میں غیر اﷲ سے دعا مانگ کر، یا ان کی دہائی دے کر، یا ان کی پناہ چاہ کر،مدد طلب کی جاتی ہے، جیسے جنات، یا فرشتوں، یا أنبیاء اور صالحین کے ناموں سے جھاڑ پھونک کرنا،اور یہ غیر اﷲ کو پکارنا، اور شرکِ اکبر ہے ۔
یا جھاڑ پھونک کے الفاظ عربی زبان میں نہ ہوں، یا ایسے الفاظ ہوں جن کا مفہوم نہ ہو، کیونکہ اندیشہ ہے کہ جھاڑ پھونک کرنے والا اس طرح اپنے منتر میں کفر وشرک کو داخل کردے اور مریض کو اس کا پتہ بھی نہ چلے ۔ اس طرح کے سارے جھاڑ پھونک ممنوع ہیں ۔
تعویذ گنڈے
۲۔ التمائم :(تعویذ )تمیمۃ کی جمع ہے، یہ ان تعویذوں کو کہتے ہیں جو نظرِ بد سے بچانے کے لئے بچوں، اور بڑی عمر کے مردوں اور عورتوں کے گلے میں لٹکائے جاتے ہیں، ان کی بھی دو قسمیں ہیں :
پہلی قسم : قرآنی تعویذ :
جس میں قرآنی آیتیں، یا اﷲ تعالیٰ کے أسماء وصفات لکھے گئے ہوں، اور اسے شفا طلبی کے لئے لٹکایا گیا ہو ۔ قرآنی تعویذات کو گردن میں لٹکانے کے متعلق علماء کرام کی آراء میں اختلاف ہے :
۱۔ کچھ علمائے کرام نے اسے جائز قرار دیا ہے، جائز قرار دینے والوں میں حضرت عبد اﷲ بن عمرو بن العاص، حضرت عائشہ صدیقہ، حضرت امام باقر اور امام احمد بن حنبل رضی اﷲ عنہم ورحم علیہم أجمعین ہیں، انہوں نے تعویذوں کو لٹکانے سے منع کرنے
|