بوٹیوں اور دھونی پر مشتمل ہوتا ہے، جادو حقیقت ہے، اس کا اثر دلوں اور جسموں دونوں پر ہوتا ہے، وہ انسان کو بیمار کرکے مار بھی کرسکتا ہے، شوہر اور بیوی کے درمیان جدائی ڈال سکتا ہے ۔ اس کا اثر اﷲ تعالیٰ کی کونی وتقدیری اجازت ومشیت سے ہوتا ہے، یہ شیطانی عمل ہے، اور اکثر جادو گر، جادو سیکھنے کے لئے شرک اور خبیث روحوں کا تقرب حاصل کرنے کے لئے انکی خدمت میں ان کی محبوب چیزیں پیش کرنے کے عمل سے گذرتے ہیں، ان خبیث روحوں کو مسخر کرنے کے دوران، ان سے شرک کرتے ہیں، اسی لئے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے شرک کے ساتھ ملایا ہے ۔ جیسا کہ فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے :
’’ إِجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوْبِقَاتِ، قَالُوْا : وَمَا ھِیَ ؟ قَالَ : اَلْإِشْرَاکُ بِاللّٰہِ وَالسِّحْرُ....‘‘ (بخاری ومسلم )ترجمہ : سات ہلاک کرنے والے گناہوں سے بچو، صحابہ کرام رضوان اﷲ علیہم أجمعین نے کہا : وہ کونسے ہیں ؟ آپ علیہ السلام نے فرمایا : اﷲ کے ساتھ شرک کرنا اور جادو کرنا ..... ‘‘
جادو، دو حیثیت سے شرک میں داخل ہے :
۱۔ اس حیثیت سے کہ اس میں شیاطین کی خدمت حاصل کی جاتی ہے، اور ان سے تعلق قائم کیا جاتا ہے، اور ان کی پسندیدہ اشیاء انہیں پیش کی جاتی ہیں تاکہ وہ جادو گر کی خدمت انجام دیں، اور جادو، شیطانی تعلیمات میں سے ایک تعلیم ہے ۔ جیسا کہ فرمانِ الٰہی ہے :
﴿وَلٰکِنَّ الشَّیٰطِیْنَ کَفَرُوْا یُعَلِّمُوْنَ النَّاسَ السِّحْرَ﴾( البقرۃ :102)ترجمہ :کفر کے مرتکب تو وہ شیاطین تھے جو لوگوں کو جادو گر ی کی تعلیم دیتے تھے .
۲۔اس میں علمِ غیب جاننے اور اس علم میں اﷲ تعالیٰ کے حصہ دار بننے کا دعویٰ ہے،
|