ترجمہ : کیا میں تمہیں بتاؤں کہ شیاطین کس پر اترتے ہیں، وہ ہر بڑے جھوٹے اور بدکار پر اترتے ہیں، وہ فرشتوں کی باتیں سننے کے لئے کان لگاتے ہیں، اور ان میں سے اکثر جھوٹے ہیں ۔
یہ اس طرح ہوتا ہے کہ شیطان فرشتوں کی کچھ باتوں کو چوری چھپے سن کر اسے کاہن کے کان میں ڈال دیتا ہے، اور کاہن اس میں سو جھوٹ ملا کر لوگوں کے سامنے پیش کرتا ہے، اور لوگ اسے صرف اسی بات کی وجہ سے سچا سمجھتے ہیں جو کہ آسمان سے سنی گئی ہے
غیب جاننے والی ذات صرف اور صرف اﷲ تعالیٰ کی ہے، جو شخص اس علم میں اس کی حصہ داری کا دعویٰ کرتا ہے، چاہے وہ کہانت سے ہو یا اور کسی ذریعہ سے، یا اس کے دعوے دار کو سچّا سمجھتا ہے، تو اس نے ایسے علم میں اﷲ کا شریک بنادیا جو صرف اس کے لئے خاص ہے ۔ کہانت شرک سے پاک نہیں ہے، اس لئے کہ اس میں شیاطین کا تقرب حاصل کرنے کے لئے انہیں ان کی پسندیدہ چیزیں پیش کرنی پڑتی ہیں، اور یہ اﷲ تعالیٰ کی ربوبیت میں بھی شرک ہے، اس لئے کہ اس میں اﷲ تعالیٰ کے علم میں کسی دوسرے کی شرکت کا دعویٰ ہے، اور یہ اﷲ تعالیٰ کی الوہیت میں بھی شرک ہے، اسلئے کہ اسمیں غیراﷲ کا تقرب حاصل کرنے کے لئے اس کی عبادت چڑھاوے کے ذریعے کی گئی ہے ۔
عن أبی ھریرۃ رضی اللّٰہِ عنہ، عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال : ’’ مَنْ أَتٰی کَاہِنًا فَصَدَّقَہُ بِمَا یَقُوْلُ، فَقَدْ کَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ (أبوداؤد ) ترجمہ : حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : جو شخص کسی کاہن کے پاس آتا ہے، اور وہ جو کچھ کہتا ہے، اسے سچا سمجھتا ہے، تو ایسے شخص نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل شدہ شریعت کا انکار کردیا ۔
|