Maktaba Wahhabi

161 - 242
کوئی معبود نہیں ہے ‘وہ پاک ہے ان شریکوں سے جو یہ مقرر کررہے ہیں ۔ جس وقت آپ یہ آیت تلاوت فرمارہے تھے آپکے پاس حضرت عدی بن حاتم رضی اﷲعنہ آئے اور کہا :اے اﷲکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !اﷲکی قسم !ہم انکی عبادت نہیں کرتے تھے ‘ آپ نے فرمایا :کیا حرام چیز کو انکے حلال ٹھہرانے کی وجہ سے تم حلال نہیں سمجھتے تھے ؟اور جس حلال چیز کو وہ حرام قرار دیں اسے حرام نہیں سمجھتے تھے؟انہوں نے کہا :ہاں یہ تو تھا ‘ آپ نے فرمایا :یہی انکی عبادت ہے۔ ( ترمذی) حلال اور حرام قرار دینے کے حق میں غیر اﷲ کی اطاعت ان کی عبادت اور شرک ہے، اور یہ شرک اکبر، توحید کے منافی ہے جو کہ لا إلٰہ إلا اللّٰہِ کی گواہی کا تقاضہ ہے ۔ اس کے تقاضوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ حلال اور حرام کرنے کا حق صرف اﷲ ہی کا ہے ۔حلال اور حرام کرنے کے حق کے متعلق علماء اور زہّاد کی اطاعت کرنے والوں کو مشرک کہا گیا ہے،جب کہ انہیں اس بات کا پتہ ہو کہ ان کی یہ تحلیل وتحریم شریعت الٰہی کے مخالف ہے، جب کہ علماء کا علم اور دین سے گہرا رشتہ ہے، اور ان کی اجتہادی غلطی پر، جس میں کہ وہ حق کو نہیں پاسکے، تو انہیں ثواب عطا کیا جاتا ہے، پھر ان وضعی قوانین پر عمل کرنے والوں کا کیا عالم ہوگا، جنہیں کفار اور ملحدین نے بنایا ہے،اور جنہیں مسلم ممالک میں درآمد کر کے مسلمانوں کے سر پر تھوپا گیا ۔لا حول ولا قوۃ إلاّ باﷲ ۔ ان (قوانین پر بخوشی عمل کرنے اور انہیں نافذ کرنے والے )لوگوں نے ان کفار کو اﷲ کے سوا رب بنالیا، جو انکے لئے احکام وضع کرتے، حرام کو حلال ٹھہراتے ہیں اور ان قوانین کے ذریعے بندوں پر حکمرانی کرتے ہیں ۔
Flag Counter