:50)ترجمہ : کیا لوگ دورِ جاہلیت کا فیصلہ چاہتے ہیں، اور ایمان ویقین رکھنے والوں کے لئے اﷲ کے فی سے بہتر کس کا فیصلہ ہوسکتا ہے ؟
اور اسی طرح حلال اور حرام کرنے کا حق بھی صرف اﷲ تعالیٰ کو ہی ہے، کسی کے لئے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ اس اختیار میں اس کے ساتھ کسی کو شریک کرے، جیسا کہ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿وَلَا تَاْکُلُوْ ا مِمَّا لَمْ یُذْکَرِ اسْمُ اللّٰہِ عَلَیْہِ وَاِنَّہٗ لَفِسْقٌ وَاِنَّ الشَّیٰطِیْنَ لَیُوْحُوْنَ اِلٰی اَوْلِیَآئِہِمْ لِیُجٰدِلُوْکُمْ وَاِنْ اَطَعْتُمُوْہُمْ اِنَّکُمْ لَمُشْرِکُوْنَ﴾ ( الأنعام :121)
ترجمہ :اور اس جانور کا گوشت نہ کھاؤ جس پر اﷲ کا نام نہ لیا گیا ہو وہ یقینًا فسق ہے، اور بے شک شیاطین اپنے دوستوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتے رہتے ہیں، تاکہ وہ لوگ تم سے جھگڑیں، اور اگر تم ان کی بات مان لوگے تو بے شک تم مشرک ہوجاؤگے ۔
اﷲ تعالیٰ نے اس کی حرام کردہ چیزوں کو حلال قرار دینے میں شیاطین اور ان کے مدد گاروں کی اطاعت کو اپنے ساتھ شرک قرار دیا، اسی طرح جو شخص اﷲ کی حلال کردہ چیزوں کو حرام قرار دینے، اور حرام کردہ اشیاء کو حلال قرار دینے میں اپنے علماء اور حکمرانوں کی اطاعت کرتا ہے، تو اس شخص نے انہیں اﷲ کے سوا رب بنا لیا، جیسا کہ فرمانِ الٰہی ہے : ﴿ اِتَّخَذُوْا اَحْبَارَھُمْ وَرُھْبَانَھُمْ اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اﷲِوَالْمَسِیْحَ ابْنَ مَرْیَمَ وَمَآ اُمِرُوْا اِلاَّ لِیَعْبُدُوْا اِلٰھًا وَّاحِدًا لاَ اِلٰہَ اِلاَّ ھُوَ ج سُبْحَانَہٗ عَمَّا یُشْرِکُوْنَ ﴾ (التوبۃ:31)
ترجمہ : انہوں نے اپنے علماء اور درویشوں اور مسیح ابن مریم کو اﷲکے علاوہ رب بنالیا ‘حالانکہ انہیں صرف ایک معبود(برحق)کی عبادت کا حکم دیا گیا تھا جس کے سوا
|