Maktaba Wahhabi

159 - 242
کے لحاظ سے بہت اچھا ہے ‘‘ نیز فرمان ہے : ﴿ وَ مَا اخْتَلَفْتُمْ فِیْہِ مِنْ شَیْ ئٍ فَحُکْمُہُ ٓ اِلَی اللّٰہِ ج ذٰلِکُمُ اللّٰہِ رَبِّیْ﴾ (الشوریٰ :10) ترجمہ : اور جس جس چیز میں تمہارا اختلاف ہو،اس کا فیصلہ اﷲ ہی کی طرف ہے، یہی اﷲ میرا رب ہے ۔ اور اﷲ تعالیٰ نے اس بات کو بہت ہی برا قرار دیا کہ اس کے بندے اس کے علاوہ اور کسی کو قانون ساز بنائیں، جیسا کہ ارشادِ ربّانی ہے : ﴿ اَمْ لَہُمْ شُرْکَآئُ شَرَعُوْ ا لَہُمْ مِنَ الدِّیْنِ مَا لَمْ یَاْذَنْ بِہِ اللّٰہُ ﴾ ( الشوریٰ :21) ترجمہ : کیا ان کے ایسے شرکاء ہیں جنہوں نے ان کے لئے ایسا دین مقرر کردیا ہے جسکی اﷲ نے اجازت نہیں دی ہے ۔ جس نے اﷲ کے قانون کی جگہ غیر اﷲ کے قانون کو تسلیم کیا، اس شخص نے اﷲ تعالیٰ کے ساتھ شرک کیا، عبادات سے متعلق وہ امور جنہیں اﷲ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مشروع نہیں کیا ہے، وہ بدعت کہلاتی ہیں اور ہر بدعت گمراہی ہے، جیسا کہ ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ’’ مَنْ أَحْدَثَ فِیْ أَمْرِنَا ھٰذَا مَالَیْسَ مِنْہُ فَھُوَ رَدٌّ ‘‘(متفق علیہ)ترجمہ : جو ہما ر ے اس دین میں کوئی نئی چیز ایجاد کرتا ہے جو اس میں نہیں تو وہ اﷲ تعالی کی بارگاہ میں مردود ہے ‘‘ ۔ اور صحیح مسلم میں ہے ’’ مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَیْسَ عَلَیْہِ أَمْرُنَا فَھُوَ رَدٌّ ‘‘ ۔ ترجمہ : جو ایسا کام کرتا ہے جس کے متعلق ہماراکوئی حکم نہیں وہ کام اﷲ تعالی کے ہاں مردود ہے ‘‘ وہ سیاسی اور عدالتی نظام جسے اﷲ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مشروع نہیں کیا ہے، طاغوتی اور جاہلی نظام ہے، جس کے متعلق اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿ اَفَحُکْمَ الْجَاہِلِیَّۃِ یَبْغُوْنَ ج وَمَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّٰہِ حُکْمًا لِّقَوْمٍ یُّوْقِنُوْنَ﴾ (المائدۃ
Flag Counter