Maktaba Wahhabi

146 - 242
اﷲ تعالیٰ نے مذکورہ آیت نازل فرمائی۔ کیونکہ ان امور میں سے کسی ایک کے ساتھ مذاق، دوسرے کو بھی لازم کرنے والا ہے، جو لوگ توحید باری کو کم تر سمجھتے ہیں اور غیر اﷲ سے دعا مانگنے کو برتر سمجھتے ہیں، جب انہیں توحید کا حکم دیا جائے اور شرک سے روکا جائے تو اس کو حقیر جانتے ہیں، ایسے ہی لوگوں کے متعلق اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ وَاِذَا رَأَوْکَ اِن یَّتَّخِذُوْنَکَ اِلَّا ھُزُوًا اَھٰذَالَّذِیْ بَعَثَ اللّٰہِ رَسُوْلًا ٭ اِنْ کَادَ لَیُضِلُّنَا عَنْ آلِہَتِنَا لَوْ لَا اَنْ صَبَرْنَا عَلَیْہَا ﴾ ( الفرقان : 41۔42) ترجمہ :اور کفار مکہ جب بھی آپ کو دیکھتے ہیں، تو آپ کا مذاق اڑاتے ہیں ( کہتے ہیں )کیا یہی ہے وہ آدمی جسے اﷲ نے رسول بنا کر بھیجا ہے، قریب تھا کہ یہ شخص ہمیں ہمارے معبودوں سے دور کردیتا، اگر ہم ان کے بارے میں ثابت قدم نہ رہے ہوتے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب انہیں شرک سے روکا تو انہوں نے آپ کا مذاق اڑایا، اورشرک کی تعظیم کی وجہ سے مشرکین نے ہمیشہ ہی انبیاء علیہم الصلاۃ والسلام کی عیب جوئی کی اور انہیں (معاذ اﷲ )بے وقوف، گمراہ اور پاگل قرار دیا، جب انہوں نے انہیں دعوتِ توحید دی، اور یہی صفت آپ اس شخص میں پائیں گے جو شرک میں مشرکین کے مشابہ ہے، جب وہ کسی توحید کے داعی کو دیکھے گا تو اس شرک کی عظمت کے سبب جو اسکے دل میں ہے،اس کا مذاق اڑائے گا ۔جیسا کہ فرمانِ الٰہی ہے : ﴿ وَمِنَ النَّاسِ مَن یَّتَّخِذُ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ اَنْدَادًا یُّحِبُّوْنَہُمْ کَحُبِّ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ آمَنُوْا اَشَدُّ حُبًّا لِلّٰہِ ﴾ ( البقرۃ :165) ترجمہ : بعض لوگ ایسے ہیں جو دوسروں کو اﷲ کا شریک بناتے ہیں، اور ان سے ایسی محبت کرتے ہیں جیسی اﷲ سے ہونی چاہئے، اور ایمان والے اﷲ سے بے حد محبت کرتے ہیں ۔
Flag Counter