Maktaba Wahhabi

66 - 242
آمَنُوْا بِااللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ ثُمَّ لَمْ یَرْتَابُوْا ﴾ ( الحجرات : 15) ترجمہ : بے شک مومن وہ ہیں جو اﷲ اور اس کے رسول پر ایمان لائے، پھر شک میں مبتلا نہیں ہوئے۔ اگر وہ شک کرتا ہے تو منافق ہوگا ۔ اس لئے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ’’ مَنْ لَقِیْتَ وَرَائَ ہٰذَا الْحَائِطِ یَشْھَدُ أَن لا إلٰہ إلا اللّٰہِ مُسْتَیْقِنًا بِہَا قَلْبُہُ فَبَشِّرْہُ بِالْجَنَّۃِ ﴾ (بخاری )تم اس باغ کے باہر جس شخص سے ملو اگر وہ دلی یقین سے لا إلٰہ إلا اللّٰہِ کی گواہی دے رہا ہو تو اسے جنت کی خوشخبری دو ۔ جس شخص کے دل میں اس کے لئے یقین نہیں وہ جنت میں جانے کا بھی مستحق نہیں ہوسکتا ۔ تیسری شرط : صرف اﷲ تعالیٰ کی عبادت کے متعلق اس کلمہ کے تقاضے کو قبول کرنا، اور اس کی عبادت کے سوا ہر ایک کی عبادت چھوڑدینا ۔ جس نے کلمہ تو پڑھ لیا لیکن اس کے تقاضے کو قبول نہیں کیا اور نہ اس کا اہتمام کیا تو وہ ان لوگوں میں سے ہوجائے گا جن کے متعلق اﷲ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ﴿ اِنّہُمْ کَانُوْااِذَا قِیْلَ لَہُمْ لَاإِلٰہَ اِلاَّاللّٰہِ یَسْتَکْبِرُوْنَ٭ وَیَقُوْلُوْنَ اَئِنَّا لَتَارِکُوٓا آلِہَتِنَا لِشَاعِرٍ مَّجْنُوْنٍ﴾(الصّافّات :35۔36) ترجمہ : جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے تو وہ کبر وغرور کا اظہار کرتے تھے اور کہتے تھے کہ کیا باولے شاعر کی باتوں میں آکر اپنے معبودوں کو چھوڑ دیں ؟اور ان کا حال بالکل آج کل کے قبوری مسلمانوں کا سا ہے جو لا إلٰہ إلا اللّٰہِ تو کہتے ہیں لیکن قبروں کی پرستش نہیں چھوڑتے، جس کے سبب وہ لا إلٰہ إلا اللّٰہِ کا معنی کو قبول کرنے والوں میں سے شمار نہیں ہوتے ۔ چوتھی شرط : لا إلٰہ إلا اللّٰہِ جس معنی پر دلالت کرتا ہے، اس کی تابع داری ۔ جیسا
Flag Counter