Maktaba Wahhabi

165 - 242
میں سے نہیں جو تعصب کی دعوت دیتا ہے، وہ شخص ہم میں سے نہیں جو عصبیت پر جنگ کرتا ہے،اور وہ شخص بھی ہم میں سے نہیں جو عصبیت کے لئے خفا ہوتا ہے نیز ارشاد نبوی ہے : ’’ إِنَّ اللّٰہَ قَدْ أَذْہَبَ عَنْکُمْ عَبِیَّۃَ الْجَاہِلِیَّۃِ وَفَخْرَہَا بِالْآبَآئِ، إِنَّمَا ہُوَ مُوْمِنٌ تَقِیٌّ أَوْ فَاجِرٌ شَقِیٌّ،اَلنَّاسُ بَنُوْآدَمَ، وَآدَمُ خُلِقَ مِنْ تُرَابٍ، وَلاَ فَضْلَ لِعَرَبِیٍّ عَلٰی عَجْمِیٍّ إِلاَّ بِا لتَّقْویٰ ‘‘ ترجمہ : اﷲ تعالیٰ نے تمہاری جاہلیت کی نخوت، اور باپ دادا پر فخر کا خاتمہ کردیا ہے، اب (دو ہی طرح کے لوگ ہوں گے )یا تو وہ مومن متقی ہوگا، یا بدبخت فاجر، تمام انسان آدم علیہ السلام کی اولاد ہیں، اور آدم علیہ السلام مٹی سے پیدا کئے گئے ہیں، کسی عربی کو کسی عجمی پر کوئی فضیلت نہیں، فضیلت کا دار ومدار سوائے تقویٰ کے اور کچھ نہیں ۔ یہ پارٹیاں مسلمانوں میں انتشار برپا کرنے والی ہیں، جب کہ اﷲ تعالیٰ نے مسلمانوں کو اتحاد کا، اور نیکی اور تقویٰ پر تعاون کرنے کا حکم دیا ہے، انتشار اور افتراق سے روکا ہے، جیسا کہ ارشاد ہے : ﴿وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا وَّلاَ تَفَرَّقُوا وَاذْکُرُوْا نِعْمَۃَ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ اِذْ کُنْتُمْ اَعْدَآئً فَاَلَّفَ بَیْنَ قُلُوْبِکُمْ فَاَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِہٖ اِخْوَانًا﴾( آل عمران : 103)ترجمہ :اﷲکی رسّی کو تمام مل کر مضبوطی سے تھام لو اور آپس میں اختلاف نہ کرو، اور اپنے اوپر اﷲ کی نعمت کو یاد کرو، کہ تم لوگ آپس میں دشمن تھے، تو اﷲ نے تمہارے دلوں کو جوڑا، اور اسکے فضل وکرم سے تم بھائی بھائی ہوگئے ۔ اﷲ تعالیٰ ہم سے یہ چاہتا ہے کہ ہم تمام ایک گروہ بن جائیں، اور وہ ’’ اﷲ کا گروہ ‘‘ہے جو کامیاب ہونے والا ہے، لیکن عالمِ اسلام،یورپ کی سیاسی اور ثقافتی یلغار کے بعد، تمام نسلی، قومی اور وطنی عصبیتوں کے سامنے سرنگوں ہوگیا، اور ان باطل تحریکوں پر ایسے ایمان لے آیا گویا وہ نہایت ہی اہم علمی مسئلہ، طے شدہ حقیقت اور ایسی ناگزیر صورتِ حال ہے جس سے فرار ممکن نہیں، اور یہاں کے باشندوں نے ان تمام عصبیتوں
Flag Counter