Maktaba Wahhabi

164 - 242
سیکولرزم، ادیان کا انکار کرتا ہے، اور صرف مادّہ پرستی پر ہی انحصار کرتا ہے، جس کا جانوروں کی طرح زندگی بسر کرنے کے سوا اور کوئی مقصد نہیں ہے ۔ اور کیپٹلزم ( سرمایہ دارانہ نظام )کا صرف ایک ہی مقصد ہے، وہ یہ کہ حلال اور حرام کی تمیز، اور فقراء ومساکین پر ایک ذرہ ہمدردی اور مہربانی کئے بغیر مال جمع کیا جائے،اور اس کی سرمایہ داری کادار ومدار اس سُود پر ہے،جو کہ اﷲ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے اعلانِ جنگ ہے، جس میں ملکوں اور قوموں کی تباہی، اور فقیرومحتاج قوموں کا خون چوسنا ہے، پھر کون ایسا عقلمند ہے جو یہ پسند کرے گا کہ وہ دین اور عقل، اور زندگی کے صحیح مقصد سے آزاد رہ کر ان ملحدانہ تحریکوں کے زیر سایہ زندگی بسر کرے ؟ہاں یہ الگ بات ہے کہ اس کے دل میں ایک ذرّہ برابر بھی ایمان نہ ہو ۔ اور ان تحریکوں نے مسلم ممالک پر اس وقت ہلّہ بول دیا جب ان کے باشندوں کی اکثریت سے صحیح دین غائب ہوگیا، اور ان کی پرورش وپرداخت بربادی پر ہونے لگی اوروہ ( استعماری قوموں کا )دُم چھلّہ اورطفیلی بن کر زندگی گذارنے لگے ۔ ۲۔ جاہلی جماعتوں اور قومی تحریکوں کی طرف اپنی نسبت کرنے کا انجام کفر اور دین اسلام سے مرتد ہونا ہے، اس لئے کہ اسلام تمام عصبیتوں اور جاہلی نعروں کا شدّت سے انکار کرتا ہے، جیسا کہ فرمانِ الٰہی ہے :﴿ یَآ اَیُّھَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقْنَاکُمْ مِنْ ذَکَرٍ وَاُنْثٰی وَجَعَلْنٰکُمْ شُعُوْبًا وَّ قَبَائِلَ لِتَعَارَفُوْا ج اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ اَتْقَاکُمْ ﴾ ( الحجرات : 13) ترجمہ : لوگو ! ہم نے تمہیں مرد اور عورت کے ملاپ سے پیدا کیا ہے، اور ہم نے تمہیں قوموں قبیلوں میں اسلئے بانٹ دیا ہے تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو، بے شک اﷲ کے نزدیک تم میں سب سے معزز وہ ہیں جو سب سے زیادہ پرہیز گار ہیں ۔ اور رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : ’’لَیْسَ مِنَّا مَنْ دَعَا إِلٰی عَصْبِیَّۃٍ، وَلَیْسَ مِنَّا مَنْ قَاتَلَ علیٰ عَصْبِیَّۃٍ،لَیْسَ مِنَّا مَن غَضِبَ لِعَصْبِیَّۃ‘‘ (مسلم ) ترجمہ : وہ شخص ہم
Flag Counter