Maktaba Wahhabi

110 - 242
اس باغ سے زیادہ اچھا بدلہ پاؤں گا ۔ اس سے اسکے ساتھی نے گفتگو کے دوران کہا، کیا تم نے اس ذات باری کا انکار کردیا جس نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا، پھر نطفہ سے، پھر تمہیں اچھا بھلا ایک مرد بنادیا، لیکن میرا عقیدہ ہے کہ اﷲ ہی میرا رب ہے اور میں اپنے رب کا کسی کو شریک نہیں بناتا ہوں ۔ ۴۔ کفرِ اعراض ( روگردانی ): اس کی دلیل اﷲ تعالیٰ کا یہ قول ہے : ﴿ وَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا عَمَّا اُنْذِرُوْا مُعْرِضُوْنَ﴾ ( الأحقاف : 3) ترجمہ : اور جن لوگوں نے اس روزِ قیامت کا انکار کردیا ہے جس سے وہ ڈرائے گئے ہیں، انہوں نے قبولِ حق سے منہ موڑ لیا ہے ۔ ۵۔کفرِ نفاق : اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ اٰمَنُوْا ثُمَّ کَفَرُوْا فَطُبِعَ عَلٰی قُلُوْبِہِمْ فَہُمْ لَا یَفْقَہُوْنَ﴾ ( المنافقین : 3) ترجمہ :وہ لوگ ایسا اس لئے کرتے ہیں کہ وہ ( بظاہر )ایمان لے آئے، پھر کفر پر ہی قائم رہے، تو ان کے دلوں پر مہر لگادی گئی، اس لئے وہ بالکل نہیں سمجھتے۔ دوسری قسم : کفرِ اصغر، جس سے مسلمان ملت سے خارج نہیں ہوتا، یہ وہ گناہ ہیں جنہیں کتاب وسنت میں کفر کہا گیا ہے، اور وہ کفرِ اکبر کی حد کو نہیں پہنچتے، جیسے اﷲ تعالیٰ کے اس قول میں نعمتوں کی ناقدری اور نا شکری کو بھی کفر کہا گیا ہے : ﴿ وَضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلاً قَرْیَۃً کَانَتْ آمِنَۃً مُّطْمَئِنَّۃً یَّأتِیْہَا رِزْقُہَا رَغَدًا مِّنْ کُلِّ مَکَانٍ فَکَفَرَتْ بِاَنْعُمِ اللّٰہِ ﴾ (نحل : 112) ترجمہ :اور اﷲ ایک بستی کی مثال پیش کرتا ہے جو پُر امن اور پُر سکون تھی، اسکی روزی کشادگی کے ساتھ ہر جگہ سے آتی تھی، پھر اسنے اﷲ کے نعمتوں کی ناشکری کی. کسی مسلمان سے لڑائی جھگڑا کرنے کو بھی رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قول میں کفر
Flag Counter