Maktaba Wahhabi

109 - 242
اس کی پانچ قسمیں ہیں : ۱)کفرِ تکذیب : اسکی دلیل اﷲ تعالیٰ کا یہ قول ہے : ﴿ وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَیٰ عَلَی اللّٰہِ کَذِبًا اَوْ کَذَّبَ بِالْحَقِّ لَمَّا جَآئَ ہ‘ اَلَیْسَ فِیْ جَہَنَّمَ مَثْوًی لِّلْکَافِرِیْنَ﴾(العنکبوت : 68) ترجمہ :اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو اﷲ کے بارے میں جھوٹ بولتا ہے، یا جب برحق قرآن اس کے پاس آجاتا ہے تو اسے جھٹلاتا ہے، کیا کافروں کا ٹھکانا جہنم نہیں ہے ۔ ۲۔ کفرِ تکبر وانکار، سچا سمجھنے کے باوجود ۔ اور اس کی دلیل اﷲ تعالیٰ کا یہ قول ہے : ﴿ وَاِذْ قُلْنَا لِلْمَلٰئِکَۃِ اسْجُدُوْا لِآدَمَ فَسَجَدُوْا اِلَّا اِبْلِیْسَ اَبٰی وَاسْتَکْبَرَ وَکَانَ مِنَ الْکَافِرِیْنَ ﴾ ( البقرۃ :34) ترجمہ : اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو، تو سب نے سجدہ کیا، مگر ابلیس نے انکار کردیا اور تکبر سے کام لیا، اور وہ ( اﷲ کے علم میں )کافروں میں سے تھا ۳۔ شک وشبہات کا کفر: اور اسکو کفرِ ظن ( گمان )بھی کہا جاتا ہے .اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿ وَدَخَلَ جَنَّتَہ‘ وَہُوَ ظَالِمٌ لِّنَفْسِہٖ قَالَ مَآ اَظُنُّ اَنْ تَبِیْدَ ہٰذِہٖ اَبَدًا ٭ وَمَآ اَظُنُّ السَّاعَۃَ قَآئِمَۃً وَّلَئِن رُّدِدْتُ اِلٰی رَبِّیْ لَاَجِدَنَّ خَیْرًا مِّنْہَا مُنْقَلَبًا ٭ قَالَ لَہ‘ صَاحِبُہ‘ وَہُوَ یُحَاوِرُہ‘ اَکَفَرْتَ بِالَّذِیْ خَلَقَکَ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُّطْفَۃٍ ثُمَّ سَوّٰکَ رَجُلًا ٭ لٰکِنَّا ہُوَ اللّٰہِ رَبِّیْ وَلَا أُشْرِکُ بِرَبِّیٓ اَحَدًا ﴾ ( الکھف : 35تا 38) ترجمہ :اور وہ اپنے باغ میں اس حال میں داخل ہوا کہ وہ اپنے حق میں ظلم کرنے والا تھا ۔ کہا کہ میں نہیں سمجھتا ہوں کہ یہ باغ کبھی تباہ ہوجائے گا، اور مجھے یقین نہیں ہے کہ قیامت برپا ہوگی، اور اگر ( بالفرض )اپنے رب کے پاس لوٹ کر گیا بھی تو میں
Flag Counter