Maktaba Wahhabi

105 - 242
اور اسی طرح یہ کہنا : ’’ اگر اﷲ اور فلان نہ ہوتا ‘‘جب کہ کہنے کا صحیح طریقہ یہ ہے :’’ جیسے اﷲ نے چاہا، پھر فلاں شخص نے ‘‘اس لئے کہ لفظِ (پھر )ترتیب میں بعد کا معنیٰ پیدا کرتا ہے، جس سے یہ مفہوم خود بخود پیدا ہوجاتا ہے کہ بندہ کی مشیّت ( چاہت )اﷲ کی مشیّت کے تابع ہے ۔ جیسا کہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے : ﴿ وَمَا تَشَآ ئُ وْنَ اِلَّا اَن یَّشَآئَ اللّٰہِ رَبُّ الْعَالَمِیْنَ﴾ ( التکویر : 29)ترجمہ : اور تم کچھ چاہ نہیں سکتے جب تک کہ اﷲ نہ چاہے جو سارے جہان کا رب ہے ۔ اور اسی طرح یہ کہنا بھی ناجائز ہے : ’’ مَا لِیْ إِلاَّ اللّٰہَ وَأَنْتَ ‘‘ (میرے لئے تو بس اﷲ اور تم ہو )اور ’’ ھٰذَا مِنْ بَرْکَاتِ اللّٰہِ وَبَرْکَاتِکَ ‘‘ کہ یہ اﷲ اور تمہاری برکت کے طفیل ہے )اس لئے کہ ان جملوں میں جو لفظِ ’’ و‘‘ آیا ہوا ہے، یہ صرف جمع اور اشتراک کے لئے آتا ہے، اس میں ترتیب اور تعقیب کا مفہوم پیدا نہیں ہوتا ۔ شرکیہ افعال یہ ہیں : مصیبت کو ٹالنے اور دفعِ بلاء کے لئے کڑے پہننا، دھاگے باندھنا، جیسے نظرِ بد سے بچنے کے لئے تعویذ وغیرہ باندھنا، اور ان اعمال کے ساتھ یہ عقیدہ رکھنا کہ یہ وہ اسباب ہیں جن سے مصیبتیں دور ہوتی ہیں اور بلائیں ٹلتی ہیں، تو یہ شرکِ اصغر ہوگا ۔ اگر یہ عقیدہ رکھا جائے کہ یہ چیزیں بذاتِ خود بلاء کو دور کرتی ہیں، جب تو یہ شرکِ اکبر ہوگا، اس لئے کہ اس نے غیر اﷲ کے ساتھ وہ ربط پیدا کیا جو صرف اﷲ تعالیٰ کے لئے مخصوص ہے ۔ شرک اصغر کی دوسری قسم : اسے شرکِ خفی بھی کہتے ہیں اور یہ ارادے اور نیّتوں کا شرک ہے، جیسے ریا کاری اور دکھاوا، شہرت طلبی وغیرہ ۔ یعنی اﷲ تعالیٰ سے قریب کرنے والے عمل اس لئے کئے جائیں کہ لوگ اس شخص کی تعریف کریں، جیسے : کوئی نماز اس لئے پڑھے، یا صدقہ وخیرات اس لئے کرے کہ لوگ اس کی تعریف کریں ۔ یا ذکر
Flag Counter