Maktaba Wahhabi

60 - 242
جب فرشتے اسے لے کر پہلے آسمان تک پہنچتے ہیں آسمان کے دروازے پر دستک دی جاتی ہے تو اس کے لیے دروازہ نہیں کھولا جاتا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت کی: ﴿لَا تُفَتَّحُ لَہُمْ اَبْوَابُ السَّمَآئِ وَ لَا یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ حَتّٰی یَلِجَ الْجَمَلُ فِیْ سَمِّ الْخِیَاطِ﴾ (الاعراف: ۴۰) ’’ان کے لیے آسمان کے دروازے نہیں کھولے جاتے یہاں تک کہ اونٹ سوئی کے ناکے سے گزرجائے۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اس کی روح کو سجین میں درج کر دو جو سب سے نیچے والی زمین میں ہے اور اس کی روح کو نیچے پھینک دیا جاتا ہے پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت مقدسہ پڑھی: ﴿وَ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَکَاَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَآئِ فَتَخْطَفُہُ الطَّیْرُ اَوْ تَہْوِیْ بِہِ الرِّیْحُ فِیْ مَکَانٍ سَحِیْقٍ،﴾ (الحج: ۳۱) ’’جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے وہ ایسے ہے جیسے آسمان سے نیچے گرپڑے اور اس کو پرندے نوچ لیں ، یا ہوا اس کو کہیں دور دراز لے جا کر پھینک دے۔‘‘ اس کی روح کو اس کے جسم کی طرف لوٹا دیا جاتا ہے اور دو ملائکہ اس کے پاس پہنچ کر اسے بٹھا لیتے ہیں تو اس سے سوال کرتے ہیں تیرا رب کون ہے؟ وہ کہتا ہے ہائے مجھ کومعلوم نہیں ، پھر سوال کرتے ہیں تیرا دین کیا ہے؟ وہ کہتا ہے آہ! مجھے معلوم نہیں یہ دونوں فرشتے (منکر اور نکیر) اس سے تیسرا سوال کرتے ہیں جو آدمی آپ لوگوں کی طرف نبی بنا کر بھیجا گیا، وہ کون ہے؟ وہ کہتا ہے میں تو انہیں نہیں جانتا کہ وہ کون ہے آسمان سے آواز آتی ہے اس نے جھوٹ بولا، اس کے لیے آگ کا بستر بچھا دو، اس کی طرف آگ کا دروازہ کھول دو، جہاں سے گرم اور جھلسا دینے والی لو اسے پہنچتی ہے قبر اس پر اتنی تنگ کر دی جاتی ہے، کہ اس کی ہڈیاں آپس میں دھنس جاتی ہیں ، اس کے پاس برے چہرے والا گندے کپڑے پہنے بدبو دار آدمی آتاہے جو کہتا ہے تجھے تکلیف دہ چیزیں مبارک ہوں ، یہ وہ دن ہے جس کا تجھ سے وعدہ کیا گیاتھا۔ وہ پوچھتا ہے تو کون ہے تیرا چہرہ شر کی غمازی کرتا ہے۔ وہ کہتا ہے میں تیرا خبیث
Flag Counter