Maktaba Wahhabi

155 - 242
پکی قبر خلاف شریعت کام ہے سوال:..... کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں : (۱)..... ایک آدمی کا تابوت انگلینڈ سے لایا گیا اس میت کے پیر صاحب نے اس تابوت کو کھولا اور اپنا کلہ اس میت کے سر پر رکھا، اور پھر اپنی پہنی ہوئی شلوار اس کو پہنائی، حالانکہ کفن پہنایا ہوا تھا۔ (۲)..... پھر اس تابوت کو زمین میں قبر کھود کر دفنانے کی بجائے زمین کے اوپر سیمنٹ اور کنکریٹ ڈال کر اسی کے اوپر رکھ دیا گیا، اور اس کے چاروں طرف پکی اینٹوں کی دیوار بنا دی گئی۔ شرعی لحاظ سے کیا ایسی قبر بنانا جائز ہے یا نہیں ؟ (۳)..... اگر اس قبر کو جو اوپر بیان کی گئی ہے کوئی گرا دے یا مسمار کر دے۔ کیا شرعی لحاظ سے اس پر کوئی گناہ تو لازم نہیں ؟ ان تمام باتوں کا جواب قرآن و حدیث کی روشنی میں دے کر شکریہ کا موقعہ دیں ۔ (سائل: فرمان شاہ اٹک) الجواب بعون الوہاب: (۱)..... میت کے تابوت کو بلا ضرورت خاصہ کھولنا اور پھر مکفن میت کے سر پر کلہ رکھنا اور شلوار پہنانا یہ دونوں باتیں کتاب و سنت اور فقہ حنفی اور تعامل امت کے سراسر خلاف ہیں ۔ معلوم ہوتا ہے پیر صاحب نے یہ دونوں کام اپنی بزرگی کے اظہار کے لیے کیے ہیں یا پھر یہ جتلانے کے لیے کہ میرے یہ کپڑے بڑے متبرک اور مقدس ہیں ۔ ان کی وجہ سے میت کو قبر میں سہولت اور سوال و جواب میں آسانی رہے گی۔ حالانکہ خود
Flag Counter