Maktaba Wahhabi

62 - 242
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور ان کی نگاہ ٹھہر چکی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی آنکھوں کو بند کیا اور فرمایا: ((اِنَّ الرُّوْحَ اِذَا قُبِضَ تَبِعَہُ الْبَصَرُ))[1] ’’جب روح قبض کر لی جاتی ہے تو نگاہ اسے دیکھتی رہ جاتی ہے۔‘‘ (۲) ناک کا دائیں یا بائیں طرف جھک جانا۔ (۳) نیچے والے جبڑے کا ڈھیلا پڑ جانا، کیونکہ سب اعضاء ڈھیلے ہوجاتے ہیں ۔ (۴) دل کی دھڑکن کا رک جانا۔ (۵) دائیں پنڈلی کا بائیں پر یا بائیں کا دائیں سے لپٹ جانا جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَالْتَفَّتِ السَّاقُ بِالسَّاقِ،﴾ (القیامۃ: ۲۹) ’’پنڈلی پنڈلی کے ساتھ مل جاتی ہے۔‘‘ (۶) جسم کا ٹھنڈاپڑ جانا۔ وفات کے یقین کے بعد کرنے کے کام: (۱)..... آنکھوں کو بند کرنا۔ (۲)..... منہ کوبند کرنا (یعنی کپڑے کے ساتھ باندھ دیا جائے)۔ (۳)..... وفات کے ایک گھنٹے کے اندر اندر جوڑوں کو درست کرنا تاکہ اسے منتقل کرنے غسل دینے اور کفن پہنانے میں دشواری پیش نہ آئے۔ (۴)..... میت کے پیٹ پر مناسب وزن رکھنا تاکہ غسل میں تاخیر کی وجہ سے پیٹ پھول نہ سکے۔ (۵)..... تکفین و تجہیز میں جلدی کرنا۔ (۶)..... اس کے ذمہ قرض کی ادائیگی میں تاخیر نہ کرنا کیونکہ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter