Maktaba Wahhabi

160 - 242
قسم کی دوسری خرافات وغیرہ یہ سب حرام ہیں ۔ (۷) فقہ حنفی کی مشہور اور متد اول آخری درسی کتاب ہدایہ ج: ۱، ص: ۱۷۳ میں ایک بالشت سے اونچی اور پکی قبر بنانے کو بھی ناجائز لکھا ہے۔ خلاصہ یہ کہ مندرجہ بالا احادیث صحیحہ صریحہ سے ثابت ہوا کہ تعلیمات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں پکی قبر بنانے کی قطعاً کوئی گنجائش نہیں لہٰذا امام ابو حنیفہ، امام محمد اور دیگر اکابر مفتیان احناف کے مذکورہ بالا فتاویٰ کے مطابق قبر کو زمین کی سطح پر بنانا۔ اس کو پختہ بنانا کنکریٹ اور سیمنٹ کے ساتھ تعمیر کرنا اور بالشت سے زیادہ اونچی بنانا سب حرام چیزیں ہیں ۔ لہٰذا اس نام نہاد پیر کے مذکورہ تینوں کام خلاف سنت اور حرام ہیں ، نیز اسلامی تعلیمات سے اس کی جہالت کا آئینہ دار ہیں ۔ قبر کی اونچائی: قبر کو زمین سے ایک بالشت سے زیادہ اونچا نہ کیا جائے۔ زمین سے ہموار بھی نہ رہے تاکہ پہچان رہے اور حفاظت رہے، توہین نہ ہو۔ دلیل یہ ہے: سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: ((اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اُلْحِدَ لَہٗ لَحْدٌ وَنُصِبَ عَلَیْہِ اللَّبِنُ نَصْبًا وَرُفِعَ قَبْرُہٗ مِنَ الْاَرْضِ نَحْوًا مِنْ شِبْرٍ))[1] نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے لحد تیار کی گئی۔ اس پر کچی اینٹیں لگائی گئیں اور زمین سے ایک بالشت کے برابر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر شریف اونچی کی گئی۔‘‘ میت کو قبر میں کس طرح داخل کیا جائے؟ میت کو قبر کے پائنتی کی طرف سے داخل کرنا مسنون ہے۔ چنانچہ سنن ابی داؤد میں ابو اسحاق سے روایت ہے کہ عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ نے میت کو قبر کے پائتانے سے قبر میں داخل کیا اور کہا کہ اس طرح قبر میں میت کو اتارنا سنت ہے لیکن امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا مذہب یہ ہے کہ
Flag Counter