Maktaba Wahhabi

220 - 242
’’سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے بصرہ بن ابی بصرہ غفاری سے ملاقات کی تو انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ کہاں سے ہو کر آئے ہو؟ تو میں نے کہا کوہ طور سے، انہوں نے کہا اگر میں تمہارے کوہ طور جانے سے پہلے ملتا تو تم کوہ طور کی طرف نہ جاتے یعنی میں تم کو روک دیتا، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا تھا کہ نہ کام میں لائی جائے سواری یعنی سفر نہ کیا جائے مگر ان تین مسجدوں کی طرف؛ مسجد حرام، مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ۔‘‘ سیدنا قزعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے کوہ طور کی زیارت کا قصد کیا اور پھر اس بارے میں سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے اپنے ارادے کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے بھی بصرہ غفاری والی حدیث سنا کر کہا: ((دَعْ عَنْکَ الطُّوْرَ فَلَا تَاْتِہٖ))[1] ’’کوہ طور پر جانے کا خیال چھوڑ دیجیے، وہاں مت جائیے۔‘‘ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا فیصلہ: ((اَنَّہٗ رَاَی النَّاسَ فِیْ سَفَرٍ یَتَبَادَرُوْنَ اِلٰی مَکَانٍ فَسُئِلَ عَنْ ذٰلِکَ فَقَالُوْا قَدْ صَلّٰی فِیْہِ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فَقَالَ مَنْ عَرَضَتْ لَہُ الصَّلٰوۃُ فَلْیُصَلِّ وَ اِلَّا فَلْیَمْضِ فَاِنَّمَا ہَلَکَ اَہْلُ الْکِتَابِ لِاَنَّہُمْ تَتَبَّعُوْا اٰثَارَ اَنْبِیَائِہِمْ فَاتَّخَذُوْہُمْ کَنَائِسَ وَ بِیَعًا))[2] ’’سیّدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے ایک سفر میں کچھ لوگوں کو دیکھا کہ وہ ایک مکان کی طرف کھنچے چلے جا رہے ہیں تو آپ رضی اللہ عنہ نے اس کی وجہ پوچھی، انہوں نے جواب دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ اس جگہ پر نماز پڑھی تھی، اس لیے وہ بھی وہاں نماز پڑھنے کے خواہاں ہیں تو سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ جسے نماز پڑھنی
Flag Counter