Maktaba Wahhabi

112 - 242
اورمحقق شیخ علی محفوظ، یہ عیسائیوں اور یہودیوں کی عادت ہے۔ لہٰذاجنازہ لے جاتے وقت کلمہ شہادت کی جو عموماً آوازدی جاتی ہے۔ تمام ساتھی کلمہ شہادت پڑھتے ہیں یہ مکروہ اور ناجائز ہے۔ جنازہ کے ساتھ آگ لے جانا بھی منع ہے: سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوع حدیث مروی ہے کہ: ((وَلَا تَتْبَعُ الْجَنَازَۃُ بِصَوْتٍ وَلَا نَارٍ))[1] ’’جنازہ کے ساتھ آگ اور آواز نہ لے جائی جائے۔‘‘ (آواز سے مراد نوحہ اور بین وغیرہ) روٹیاں اور نمک مرچ: جنازہ کے ساتھ روٹیاں اور نمک مرچ لے کر جانا جاہلی رسم ہے۔ شاہ محمد اسحاق دہلوی نے لکھا ہے: بردن دال ایں چیز ہا ہمراہ جنازہ رسم جاہلیت است از شرع شریف ثابت نیست و چیز یکہ نظیرش دراصل شریعت یافتہ نمے شود کردن آں چیز مکروہ است یا حرام۔ تصدق بفقراء و مساکین برائے ثواب میت بانکہ ہمراہ جنازہ برند جائز است زیر آنکہ برائے ثواب میت چیز یکہ محتاجاں را دھند مستحب آں است کہ بے روئی و ریاد بے تعیین وقت یا روز باشد الا بدعت میگرد و دریں صورت دادن ایشاں خالی از کراہت نخواہد شد: ((وَاللّٰہُ یَھْدِیْ مَنْ یَّشَآئُ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ))[2] غلہ، نان پختہ نقدی جنازہ کے ساتھ محتاجوں کو تقسیم کرنے کے لیے لے جانا جاہلیت کی رسم ہے اور حرام ہے۔ علامہ طحطاوی کا فتویٰ: ((اِنَّ مِنَ الْبِدَعِ الْقَبِیْحَۃِ مَا یَحْمِلُ اَمَامَ الْجَنَازَۃِ مِنَ الْخُبْزِو
Flag Counter