Maktaba Wahhabi

161 - 242
میت کو قبلہ کی طرف سے داخل کیا جائے۔ لحد میں داخل کرتے وقت: سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم مردے کو قبر میں اتارو تو ((بِسْمِ اللّٰہِ وَعَلٰی مِلَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ)) پڑھو اور ایک روایت میں : ((بِسْمِ اللّٰہِ وَعَلٰی سُنَّۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ)) بھی آیا ہے۔ [1] مٹی ڈالتے وقت مِنْہَا خَلَقْنٰکُمْ پڑھنا: احادیث شریفہ کے مطابق سر کی طرف کھڑے ہو کر تین مٹھی مٹی قبر پر ڈالنا سنت ہے۔ سبل السلام۔ علماء حنفیہ نے لکھا ہے کہ قبر میں مٹی کی پہلی مٹھی ڈالتے وقت ((مِنْہَا خَلَقْنَاکُمْ)) اور دوسری مٹھی پر ((وَفِیْہَا نُعِیْدُکُمْ)) اور تیسری مٹھی کے وقت ((وَمِنْہَا نُخْرِجُکُمْ تَارَۃً اُخْرٰی)) پڑھنا مستحب ہے۔ [2] لیکن جناب ملا علی قاری نے اس تقسیم کا جس ضعیف حدیث سے استدلال کیا ہے، اس میں ترتیب و تقسیم کا کوئی ذکر نہیں ۔ اگر ذکر بھی ہوتا تو تب بھی اس حدیث سے استدلال نہیں ہو سکتا تھا کیونکہ اس حدیث کا ایک راوی عبداللہ بن زحر سخت ضعیف بلکہ اثبات (ثقہ راویوں ) سے موضوع احادیث روایت کیا کرتا تھا اور اور دوسرا ابن جدعان متکلم فیہ ہے۔ ظاہر ہے کہ ایسی ضعیف روایت فضائل اعمال میں بھی مقبول نہیں ہوتی۔ فتدبر دفن کے بعد دعا: میت کو دفن کر چکنے کے بعد اس کے حق میں حساب کی آسانی اور ثابت قدمی کے لیے اجتماعی صورت میں دعا کرنا سنت ہے۔ حدیث میں ہے: ((عَنْ عُثْمَانَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اِذَا فَرَغَ مِنْ دَفْنِ الْمَیِّتِ وَقَفَ عَلَیْہِ فَقَالَ اِسْتَغْفِرُوْا لِاَخِیْکُمْ ثُمَّ سَلُوْا لَہُ التَثْبِیْتَ فَاِنَّہُ
Flag Counter