Maktaba Wahhabi

118 - 242
بھیجتا ہوں ۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے اس اثرسے بھی نمازجنازہ میں پہلی تکبیر کے بعد ثنا پڑھنے کا ثبوت ملتا ہے اور اس کا ثبوت اس سے بھی ہے کہ نمازجنازہ اوّل آخر نماز ہے تو جیسے دوسری نمازوں میں دعا ثنا پڑھی جاتی ہے تو نمازجنازہ میں بھی پڑھنا چاہیے۔[1] نوٹ:..... راقم کے نزدیک پڑھنا نہ پڑھنے سے افضل ہے۔ نماز جنازہ میں سورۃ فاتحہ: علماء احناف نماز جنازہ میں قرأۃ کے قائل نہیں ہے۔ مؤطا امام محمد میں ہے: ((قَالَ اَخْبَرَنَا مَالِکٌ حَدَّثَنَا سَعِیْدُ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ اَبِیْہِ اَنَّہٗ سُئِلَ اَبَا ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ کَیْفَ یُصَلّٰی عَلَی الْجَنَازَۃِ قَالَ فَاِذَا وُضِعَتْ کَبَّرْتُ فَحَمِدْتُ اللّٰہَ ..... الخ)) ’’سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جنازہ رکھے جانے پر اللّٰہ اکبر کہتا ہوں اور اللہ کی حمد کرتا ہوں پھر درود پڑھتا ہوں پھر دعاکرتا ہوں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے اس قول کے بعد امام محمد فرماتے ہیں : ((وَ بِہٰذَا نَاخُذُ لِاقِرَائَ ۃَ عَلَی الْجَنَازَۃِ وَہُوَ قَوْلُ اَبِیْ حَنِیْفَۃَ رَحِمَہُ اللّٰہُ))[2] حاشیہ میں ہے: ((وَہُوَ قَوْلُ عُمَرَو ابْنِہٖ وَعَلِیٍّ وَاَبِیْ ہُرَیْرَۃَ)) امام ابوحنیفہ کا بھی یہی قول ہے۔ لکھتے ہیں : ’’قَالُوْا لَا یَقْرَأُ بِفَاتِحَۃِ اِلاَّ اَنْ یَقْرَأَ بِنِیَّۃِ الثَّنَائِ وَلَمْ تَثْبُتِ الْقِرَائَ ۃُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ‘‘ ’’علماء احناف نے کہا ہے کہ جنازہ میں سورۃ فاتحہ کی قرأت جائز نہیں ہاں ثناء کی نیت سے جائز ہے کیونکہ نمازجنازہ میں قرأۃ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے۔‘‘
Flag Counter