Maktaba Wahhabi

39 - 242
ارادہ کرتا ہے تو اس کے گناہوں کی سزا قیامت پر اٹھا رکھتا ہے۔‘‘ بیماری گناہوں کا کفارہ ہے: ((عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِنِ الْخُدْرِیِّ وَاَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قَالَ مَا یُصِیْبُ الْمُسْلِمَ مِنْ نَصَبٍ وَلَا وَصَبٍ وَلَا ہُمٍّ وَلَا حُزْنٍ وَلَا اَذًی وَلَا غَمٍّ حَتَّی الشَّوْکَۃَ یُشَاکُہَا اِلاَّ کَفَّرَ اللّٰہُ بِہَا مِنْ خَطَایَاہُ))[1] ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان پر دکھ آئے، تکلیف آئے، رنج آئے، غم آئے، صدمہ پہنچے، ایذا ہو، یہاں تک کہ ایک کانٹا بھی اگر چبھے ہر بات کی وجہ سے اللہ تعالیٰ اس کے گناہ اتار دیتا ہے۔‘‘ ((عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم مَا مِنْ مُسْلِمٍ یُصِیْبُہٗ اَذًی اَوْ مَرَضٌ فَمَا سِوَاہُ اِلاَّ حَطَّ اللّٰہُ لَہٗ سَیَّاتِہٖ کَمَا تَحُطُّ الشَّجَرَۃُ وَرَقَھَا)) [2] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس مسلمان کو کوئی تکلیف بیماری وغیرہ پہنچتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہ جھاڑ دے گا، جیسے درخت (خزاں کے موسم میں ) اپنے پتے جھاڑ دیتا ہے۔‘‘ بیماری گناہوں سے پاک کر دیتی ہے: ((عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللّٰہ عنہما قَالَ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اِذَا دَخَلَ عَلٰی مَرِیْضٍ یَعُوْدُہٗ قَالَ لَہٗ لَا بَاْسَ طَہُوْرٌ اِنْ شَائَ اللّٰہُ)) [3] ’’سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی بیمار کی بیمارپرسی
Flag Counter