Maktaba Wahhabi

106 - 242
چند خلاف سنت کام جنازہ اٹھانے سے پہلے ہمارے ہاں چند خلاف سنت کاموں کا ارتکاب کیا جاتا ہے بلکہ ان کو ضروری اور فرض بنا لیا گیا ہے۔ مثلاً میت کی پیشانی پر بسم اللّٰہ لکھنا۔ سینہ پر کلمہ شہادت تحریر کرنا کفن اور الفی لکھنا عہد نامہ اورجو اب نامہ لکھ کر میت کے ساتھ رکھنا وغیرہ۔ مگر یہ باتیں سب کی سب بدعت اور غیر شرعی ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اورصحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے قول و فعل سے ثابت ہیں نہ سلف صالحین رحمہم اللہ سے ان کا ثبوت بہم پہنچتا ہے اور لطف یہ ہے کہ کتب حنفیہ کے ساتوں طبقوں کی کسی ایک معتبر کتاب میں بھی ان کا ذکر نہیں ملتا اور ظاہر ہے کہ جو بات صحابہ رضی اللہ عنہم ۔ تابعین رحمہم اللہ کے عہد میں دین نہ تھی وہ آج دین کیونکر کہلا سکتی ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ سے منقول ہے: ((مَنِ ابْتَدَعَ فِی الْاِسْلَامِ بِدْعَۃً یَرَاہَا حَسَنَۃً فَقَدْ زَعَمَ اَنَّ مُحَمَّدًا صلی اللّٰہ علیہ وسلم خَانَ الرِّسَالَۃَ لِاَنَّ اللّٰہَ تَعَالیٰ یَقُوْلُ: ﴿اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَرَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِیْنًا﴾))[1] ’’جس نے اسلام میں کوئی بدعت نکالی اور اس کو اچھا قرار دیا تو گویا اس کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تبلیغ رسالت میں خیانت کی ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ آج دین مکمل ہو گیا۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم و تابعین کے عہد میں جو چیز دین نہ تھی وہ آج دین نہیں ہو سکتی۔‘‘
Flag Counter