Maktaba Wahhabi

96 - 242
چند سوالات کے جوابات سوال:..... عورت کے فوت ہو جانے کے بعد کیا اس کے خاوند کا اس کو ہاتھ لگانا، اس کو قبر میں اتارنا اور اس کی چارپائی کو اٹھانا جائز نہیں ہے؟ کئی لوگ ان سب باتوں کو ممنوع قرار دیتے ہیں ۔ جواب:..... خاوند اپنی متوفیہ بیوی کو ہاتھ لگا سکتا ہے، غسل دے سکتا ہے اور قبر میں بھی اتار سکتا ہے اور اس میں قطعاً کوئی حرج نہیں ہاں حنفیہ کہتے ہیں کہ عورت مرنے کے بعد خاوند کے لیے محرمہ نہیں رہتی اس لیے یہ مشہور کر دیا گیا ہے کہ خاوند اپنی بیوی کو اور بیوی اپنے شوہر کو نہ غسل دے سکتی ہے اورنہ قبر میں اتار سکتی ہے۔ حالانکہ احادیث میں صاف اجازت موجود ہے۔ نیل الاوطار میں ایک حدیث مذکور ہے جس میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِنْ مُتِّ قَبْلِیْ لَغَسَلْتُکِ وَکَفَنْتُکِ ثُمَّ صَلَّیْتُ عَلَیْکَ وَدَفَنْتُکِ))[1] ’’اگرتو مجھ سے پہلے مر گئی میں تجھے غسل دوں گا، تیری نماز جنازہ پڑھوں گا اور بعد ازاں تجھے (خود) دفن کروں گا۔‘‘ (۲)..... ((وَعَنْ عَائِشَۃَ رضی اللّٰہ عنہا اَنَّھَا کَانَتْ تَقُوْلُ لَوْ اِسْتَقْبَلْتُ مِنَ الْاَمْرِ مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا غَسَلَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اِلاَّ نِسَائُ ہٗ))[2]
Flag Counter