Maktaba Wahhabi

245 - 242
(۳)..... سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص جمعہ کے دن اپنے ماں باپ کی قبروں کی یا ایک کی قبر کی زیارت کرے اور اس کے پاس سورۂ یس پڑھے تو اس کی مغفرت کی جاتی ہے۔ (روایت کیا اس کو ابن عدی نے) لیکن یہ تینوں احادیث ضعیف ہیں ان سے دلیل نہیں لی جا سکتی اور حاکم کی ایک ضعیف روایت میں آیا ہے کہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا ہر جمعہ کو سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ کی قبر کی زیارت کرتی تھیں ۔ (نیل الاوطار) اگر رات کو زیارت کرنا چاہے تو آخر رات کو زیارت کرنا افضل ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر آخر رات کو زیارت کے واسطے جنت البقیع میں تشریف لے جاتے تھے۔ زیارت کا طریقہ: قبر کی زیارت کا طریقہ یہ ہے کہ منہ قبر کی طرف اور پشت قبلہ کی طرف کر کے کھڑا ہو اور زیارت قبر کی جو دعائیں آگے آ رہی ہیں ان میں سے کوئی دعا پڑھے اور ان کے علاوہ مردوں کے واسطے اور بھی دعائیں کریں ۔ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ کی قبروں پر آئے تو اپنے منہ کو قبروں کی طرف کیا اور فرمایا: ((اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ یَا اَہْلَ الْقُبُوْرِ یَغْفِرُ اللّٰہُ لَنَا وَ لَکُمْ)) [1] ’’اے قبروں کے باسیو! تم پر سلامتی ہو۔ اللہ ہماری اور تمہاری مغفرت فرمائے۔‘‘ ملا علی قاری مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں لکھتے ہیں : ’’اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ مستحب یہ ہے کہ زیارت کرنے والا میت پر سلام کرنے کے وقت اپنے منہ کو میت کے منہ کی طرف کرے اور دعا کرنے کے وقت بھی اپنے منہ کو میت کے منہ کی طرف کیے رہے اور اسی پر عام مسلمانوں کا عمل ہے اور زیارت قبر کے وقت بیٹھ کر دعا کرنا ثابت نہیں ہے اور ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا ثابت ہے۔ صحیح مسلم میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ
Flag Counter