Maktaba Wahhabi

69 - 242
((اَلشُّہَدَآئُ خَمْسَۃٌ الْمَطْعُوْنُ وَالْمَبْطُوْنُ وَالْغَرَقُ وَصَاحِبُ الْہَدْمِ وَالشَّہِیْدُ فِی سَبِیْلِ اللّٰہِ))[1] ’’شہداء کی پانچ اقسام ہیں طاعون کی بیماری سے مرنے والا، پیٹ کی بیماری سے مرنے والا، غرق ہونے والا، دیوار کے نیچے دب کر مرنے والا اورجہاد فی سبیل اللہ میں زخمی ہو کر مرنے والا بھی شہید ہے۔‘‘ ۱۰۔بچے کی ولادت کے بعد عورت کا حالت نفاس میں مرنا: سیّدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((وَالْمَرْاَۃُ یَقْتُلُہَا وَلَدُہَا جَمْعَائُ شَہَادَۃٌ یَجَرُّہَا وَلَدُہَا بِسَرَرِہٖ اِلَی الْجَنَّۃِ))[2] ’’وہ عورت جو بچے کی ولادت کے سبب فوت ہو جائے شہیدہ ہے۔ بچہ اپنی ناف کے ساتھ کھینچ کر اپنی والدہ کو جنت میں لے جائے گا۔‘‘ ۱۱، ۱۲۔ جلنے سے موت واقع ہونا،پہلو (نمونیہ) کے درد سے موت آنا: سیّدنا جابر بن عتیق رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں : ((اَلشُّہَدَائُ سَبْعَہٌ سِوَا الْقَتْلِ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اَلْمَطْعُوْنُ شَہِیْدٌ وَالْغَرِقُ شَہِیْدٌ وَصَاحِبُ ذَاتِ الْجَنْبِ شَہِیْدٌ وَالْمَبْطُوْنُ شَہِیْدٌ وَالْحَرِقُ شَہِیْدٌ وَالَّذِیْ یَمُوْتُ تَحْتَ الْہَدْمِ وَالْمَرْاَۃُ تَمُوْتُ بِجَمْعٍ شَہِیْدَۃٌ))[3] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فی سبیل اللہ قتل ہونے کے علاوہ اعزازی شہید سات قسم کے ہیں مرض طاعون میں مرنے والا، ڈوب کر مرنے والا، نمونیہ کی تکلیف میں مرنے والا، پیٹ کی بیماری سے مرنے والا، جل جانے والا، ملبے
Flag Counter