Maktaba Wahhabi

87 - 242
پوسٹ مارٹم اور ڈائی سیکشن جائز نہیں ! سوال:..... دور حاضر میں مقتول کا پوسٹ مارٹم اور ڈائی سیکشن ضروری قرار دیا گیا ہے، کیا یہ دونوں کام شرعاً ضروری ہیں ؟ شرعی حکم بیان فرمائیں ۔ (سائل: ڈاکٹر جاوید اقبال انصاری،ملتان شہر) الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب:..... پوسٹ مارٹم ضروری قرار دینے والوں کامؤقف ہے کہ قتل کی وجوہات اور اس کا سراغ لگانے میں آسانی ہوتی ہے اور اسی طرح ڈائی سیکشن (میت کی چیر پھاڑ)کو ضروری قرار دینے کے لیے بھی یہی کہا جاتا ہے کہ اس کے ذریعے نئی نئی بیماریوں کی روک تھام اورجدید میڈیکل سائنس کی راہیں کھلتی ہیں مگر ان کی یہ سب باتیں خلاف شرع ہیں اور ہر وہ بات اورعمل جو شریعت کے خلاف ہو وہ انسان کی بربادی اور تباہی کا باعث تو ہو سکتا ہے فلاح و فوز اور صحت و عافیت کا ضامن ہرگز نہیں ہو سکتا۔ شریعت کے گہرے مطالعہ کے بعد جو رائے قائم ہوتی ہے اس کے مطابق پوسٹ مارٹم اور ڈائی سیکشن ’’مثلہ‘‘ ہی کی جدید شکلیں ہیں ۔ مثلہ کی تعریف: (۱)..... امام ابن اثیر رحمہ اللہ (متوفی ۲۰۶ھ) فرماتے ہیں : ((اَلْمُثْلَۃُ: مُثِّلَثْ بِالْقَتِیْلِ اِذَا جُدِّعَتْ اَنْفُہٗ وَاُذُنُہٗ وَمَذَاکِیْرُہٗ اَوْ اَشْیَائُ مِنْ اَطْرَافِہٖ))[1] ’’یعنی جب کسی کے ناک، کان، مذاکیر (اعضائے مخصوصہ) اور اس کے اطراف
Flag Counter