Maktaba Wahhabi

70 - 242
کے نیچے دب کر مرنے والا اور وہ عورت جو بچے کی وجہ سے مر جائے، یہ سب کے سب شہید اعزازی ہیں ۔‘‘ ۱۳۔ موت مرض سل سے آئے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَلْقَتْلُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ شَہَادَۃُ النُّفَسَآئُ شَہَادَۃٌ وَالْحَرِقُ شَہَادَۃٌ وَالْغَرِقُ شَہَادَۃٌ وَالسِّلُّ شَہَادَۃٌ وَالْبَطْنُ شَہَادَۃٌ))[1] مرض سل (تپ، دق، ٹی۔ بی) سے مرنا شہادت ہے سند قابل قدر اچھی ہے اس کا شاہد بھی ہے۔ ۱۴۔ اپنے مال کی حفاظت میں مرجانا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ قُتِلَ دُوْنَ مَالِہٖ وَفِیْ رِوَایَۃٍ مَنْ اُرِیْدَ مَا لُہٗ بِغَیْرِ حَقٍّ فَقَاتَلَ فَقُتِلَ فَہُوَ شَہِیْدٌ))[2] ’’جو شخص اپنے مال کی حفاظت میں قتل ہوا دوسری روایت میں ہے جس کامال ناحق طریقہ سے چھیننے کی کوشش کی گئی پھر وہ اس کی حفاظت میں مارا گیا تو وہ شہید ہے۔‘‘ ۱۵، ۱۶۔ دین اور عزت کے دفاع میں ماراجانا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ قُتِلَ دُوْنَ مَالِہٖ فَہُوَ شَہِیْدٌ مَنْ قُتِلَ دُوْنَ اَھْلِہٖ فَہُوَ شَہِیْدٌ وَمَنْ قُتِلَ دُوْنَ دِیْنِہٖ فَہُوَ شَہِیْدٌ وَمَنْ قُتِلَ دُوْنَ دَمِہٖ فَہُوَ شَہِیْدٌ))[3]
Flag Counter