Maktaba Wahhabi

61 - 242
عمل ہوں تو وہ کہتا ہے کہ اے اللہ قیامت قائم نہ کرنا۔ موت کی علامات: (۱)..... قریب الموت بندہ مومن کا فرشتہ موت کو دیکھنا، اگر وہ خوش قسمت لوگوں میں سے ہے تو ملک الموت اس کو خوبصورت شکل میں نظر آتا ہے سیّدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی مشہور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بندہ مومن جب اس دنیا سے آخرت کی طرف سدھارنے لگتا ہے تو آسمان سے فرشتے نازل ہوتے ہیں جن کے چہرے سفید اور آفتاب کی طرح روشن ہوتے ہیں ان کے پاس جنت کا کفن اور جنت کی خوشبو ہوتی ہے پھر ملک الموت نازل ہوتا ہے اور اس کے قریب بیٹھ جاتا ہے اور کہتا ہے اے پاکباز روح اللہ کی مغفرت اور رضا کی طرف چل تو روح ایسے نکل پڑتی ہے جیسے مشکیزے سے پانی نکلتا ہے۔ (الحدیث: مشکوٰۃ) اگر مرنے والابد قسمت لوگوں میں سے ہے تو ملک الموت کو خوفناک شکل میں دیکھتا ہے اور دوسرے فرشتوں کو دیکھتا ہے جن کے چہرے سیاہ ان کے پاس آگ کا کفن اورجہنم کی بدبو ہوتی ہے پھر فرشتہ موت آتا ہے اس کے سر کے پاس بیٹھ جاتا ہے اور اللہ کی ناراضگی کی وعید سناتا ہے۔ (۲)..... مرنے والا جب ملک الموت کو دیکھتا ہے تو اس کے اعضاء ڈھیلے پڑجاتے ہیں ، جسمانی قوتیں ختم ہو جاتی ہیں اور وہ موت کے سامنے بے بس ہو کر رہ جاتا ہے اس وقت اس پر متلی کی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔ موت کی بے ہوشیاں آنے لگتی ہیں ۔ آنسو بہہ پڑتے ہیں ، گفتگو کی ہمت نہیں رہتی، بات سنتا ہے مگرجواب نہیں دے سکتا۔ دیکھ رہا ہوتا ہے مگر کچھ بیان نہیں کر پاتا، سانس اکھڑنے لگتا ہے۔ دل کی دھڑکن کا نظام بگڑ جاتا ہے۔ کبھی ہوش میں آتا ہے، کبھی موت کی شدت کی وجہ سے بے ہوش ہو جاتا ہے۔ ’’اَللّٰہُمَّ اِنَّا نَعُوْذُبِکَ مِنْ سَکْرَاتِ الْمَوْتِ‘‘ آمین موت واقع ہونے کی علامات: (۱)..... نگاہ کا ایک جگہ ٹھہر جانا جیساکہ ام المومنین سیّدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے
Flag Counter