Maktaba Wahhabi

75 - 242
اسلامی تعلیمات اور نالہ شیون سوال:..... کسی میت پر ماتم کے جواز اور عدم جواز کے متعلق کیا حکم ہے؟ (زبیدہ بنت محمد صدیق، چوک برف خانہ، لاہور) (۱)..... قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿کُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَۃُ الْمَوْتِ وَ اِنَّمَا تُوَفَّوْنَ اُجُوْرَکُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَ اُدْخِلَ الْجَنَّۃَ فَقَدْ فَازَ وَ مَا الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَآ اِلَّا مَتَاعُ الْغُرُوْرِ،﴾ (آل عمران: ۱۸۵) ’’ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے اور قیامت کے دن تم اپنے بدلے پورے پورے دیے جاؤ گے پس جو شخص آگ سے ہٹادیا جائے اور جنت میں داخل کر دیا جائے بے شک وہ کامیاب ہو گیا اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکہ ہی دھوکہ ہے۔‘‘ (۲)..... اس آیت شریفہ کی تفسیر فروع کافی میں یوں ہے: ’’وَفِی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ عَزَائٌ مِنْ کُلِّ مُصِیْبَۃٍ وَخَلْفٌ مِنْ کُلِّ ہَالِکٍ وَدَرْکٌ لِمَا فَاتَ فَبِاللّٰہِ فَثَقُوْا وَعَلَیْہِ فَتَوَکَّلُوْا وَاِیَّاہُ فَارْجُوْا فَاِنَّ الْمَحْرُوْمَ مَنْ حُرِمَ الثَّوَابَ‘‘[1] ’’ہر ایک مصیبت میں صبر کرنے پر اللہ عزوجل کی طرف سے تسلی حاصل ہوتی ہے اور فوت شدہ کانعم البدل ملتا ہے نقصان کی تلافی ہوتی ہے پس (مصیبت میں )
Flag Counter