Maktaba Wahhabi

33 - 242
اور ظاہر ہے کہ اس پاک مقصد کے حصول کے لیے مسلمان کو وقت درکار ہے تاکہ وہ خدمت دین کے بارے میں اپنے ارمان پورے کر سکے۔ اس لیے وہ موت کی دعاء نہیں مانگتا اور زبان حال سے کہتا ہے: جذبات میں آ کر مر جانا مشکل کی سی کوئی مشکل ہی نہیں اے جان جہاں ! ہم تیرے لیے جینا بھی گوارا کرتے ہیں حاصل کلام یہ کہ کافرزندگی سے پیارکرتا ہے اورموت کو گالی سمجھتا ہے اور اس سے نفرت کرتاہے اور اس کے تصور سے کانپ جاتا ہے مگر مومن اپنے اعتقاد راسخ کے مطابق فانی دنیا کی حیات مستعار پر دارالمقامۃ کی پرکیف ابدی زندگی کو ترجیح دیتا ہے اور موت کو اپنے اور اپنے محبوب حقیقی (اللہ تعالیٰ) کی ملاقات کے درمیان ایسا پل تصور کرتا ہے جسے عبور کیے بغیر اس ملاقات کا لطف اٹھانا ممکن ہی نہیں ، با الفاظ دیگر مومن کے نزدیک موت ایک تحفہ ہے اور وہ اس کی تیاری میں ہمہ تن مستعد اور مصروف رہتا ہے۔ العبد الضعیف محمد عبید اللہ خاں عفیف ۲۰؍ ۲؍ ۱۴۰۳ھ ۷؍ ۱۲؍ ۱۹۸۲ عیسوی ٭٭٭
Flag Counter