Maktaba Wahhabi

129 - 242
تُخْرِجْہُ مِنَ الْاِسْلَامِ بِعَمَلٍ))[1] ’’سیّدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ تین چیزیں ایمان کی جڑ ہیں ایک ان میں یہ ہے کہ لا الہ الا اللّٰہ کے قائل پر فتویٰ بازی نہ کرو، کسی کبیرہ گناہ کے ارتکاب پر اسے کافر نہ کہو اورکفر کے علاوہ کسی عمل کے ارتکاب پر اس کو اسلام سے خارج نہ کرو۔‘‘ اگرچہ شارب خمر مستوجب حد شرعی ہے تاہم شراب نوشی کبیرہ گناہ ہی ہے کفرنہیں ۔ لہٰذا اس کا جنازہ پڑھنا اور اس کے لیے مغفرت کی دعاء کرنا جائز ہے۔ سبل السلام میں ہے: ((عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم صَلُّوْا خَلْفَ مَنْ قَالَ لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَصَلُّوْا عَلٰی مَنْ قَالَ لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ))[2] ’’سیّدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر کلمہ پڑھنے والے کا جنازہ پڑھو اور ہر کلمہ پڑھنے والے کی اقتداء میں نماز پڑھو۔‘‘ صاحب سبل السلام رقمطراز ہیں : ((ہٰذَا الْحَدِیْثُ مِنْ جَمِیْعِ طُرُقِہٖ لَا یَثْبُتُ وَہُوَ دَلِیْلٌ عَلٰی اَنَّہٗ یُصَلّٰی عَلٰی مَنْ قَالَ کَلِمَۃَ الشَّہَادَۃِ فَاِنْ لَّمْ یَاْتِ بِوَاجِبَاتٍ..... وَالْاَصْلُ اَنَّ مَنْ قَالَ کَلِمَۃَ الشَّہَادَۃِ فَلَہٗ مَالِلْمُسْلِمِیْنَ وَمِنْہُ صَلَاۃُ الْجَنَازَۃِ))[3] یہ حدیث اگرچہ کسی بھی طریق سے صحیح ثابت نہیں تاہم یہ حدیث دلیل ہے کہ کلمہ شہادت کے قائل پر نماز جنازہ پڑھنی ہو گی اگرچہ وہ واجبات کا بھی تارک ہو۔ اصل قاعدہ یہ ہے کہ
Flag Counter