ترجمہ : اور جن چیزوں کے متعلق تم جھوٹ کہتے ہو کہ یہ حلال ہے اور یہ حرام، تو ایسا نہ کہو،تاکہ اﷲ کے بارے میں کذب بیانی سے کام لو ۔
جیساکہ فرمان باری ہے :﴿ قُلْ اَرَئَ یْتُمْ مَّّآ اَنْزَلَ اللّٰہُ لَکُمْ مِّنْ رِّزْقٍ فَجَعَلْتُمْ مِّنْہُ حَرَامًا وَّ حَلَالًا قُلْ ئَ آﷲ ُ اَذِنَ لَکُمْ اَمْ عَلَی اللّٰہِ تَفْتَرُوْنَ﴾ (یونس :59) ترجمہ : آپ پوچھئے کہ تمہارا خیال کیا ہے، اﷲ نے تمہارے لئے جو روزی بھیجی ہے اس میں کسی کو حلال بناتے ہو اور کسی کو حرام، آپ پوچھئے کہ کیا اﷲ نے تمہیں اسکی اجازت دی ہے یا تم اﷲ پر افترا پردازی کرتے ہو ؟
اﷲ تعالیٰ نے کتاب وسنت کی دلیل کے بغیر کسی چیز کو حلال یا حرام قرار دینے سے منع کیا ہے اور اس کو اﷲ تعالیٰ پر جھوٹ کی ایک قِسم قرار دیا، نیز بتایا کہ جس نے بلا دلیل کسی چیز کو واجب یا حرام قرار دیا تو اس نے اپنے آپ کو اﷲ کی خصوصیات میں سے ایک خصوصیت (تشریع کے حق میں )میں شریک قرار دیا۔ ارشادِ ربّانی ہے : ﴿ اَمْ لَہُمْ شُرْکَآئُ شَرَعُوْ ا لَہُمْ مِّنَ الدِّیْنِ مَا لَمْ یَاْذَنْ بِہِ اللّٰہُ ﴾ ( الشوریٰ :21) ترجمہ : کیا ان کے ایسے شرکاء ہیں جنہوں نے ان کے لئے ایسا دین مقرر کردیا ہے جسکی اﷲ نے اجازت نہیں دی ہے ۔ جو شخص اﷲ کو چھوڑ کر اس شریعت ساز کی، جانتے بوجھتے اطاعت کرتاہے اور اس کے اپنے اس کام کی موافقت کرتا ہے تو اس نے اس شخص کو اﷲ کا شریک قرار دیا اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿ وَ اِنْ اَطَعْتُمُوْہُمْ اِنَّکُمْ لَمُشْرِکُوْنَ﴾ (الأنعام : 121)
ترجمہ :اور اگر تم ان کی بات مان لوگے تو بے شک تم مشرک ہوجاؤگے.
یعنی جو لوگ اﷲ تعالیٰ نے جن مردہ جانوروں کو حرام قرار دیا اسے حلال سمجھتے ہیں، جو لوگ ان کی ان کاموں میں اطاعت کرتے ہیں وہ مشرک ہیں ۔ جیسا کہ اﷲ تعالیٰ نے ان لوگوں کے متعلق بتلایا جنہوں نے اﷲ تعالیٰ کی حلال کردہ چیزوں کو حرام، اور
|