عمل کے اعتبار سے کون اچھا ہے ؟اور وہ زبردست بھی ہے اور بخشنے والا بھی ۔
نیز فرمانِ باری ہے :﴿ اِنَّا جَعَلْنَا مَا عَلَی الْاَرْضِ زِیْنَۃً لَّہَا لِنَبْلُوَہُمْ اَیُّہُمْ اَحْسَنُ عَمَلاً ﴾( الکھف :7 )
ترجمہ :جو کچھ زمین پر ہے، اسے ہم نے اس کی زینت بنائی ہے، تاکہ ہم انسان کو آزمائیں کہ ان میں عمل کے اعتبار سے کون سب سے اچھا ہے ۔
اس دنیاوی زندگی میں اﷲ تعالیٰ نے مال واولاد، شان وشوکت، بادشاہت واقتدار اور بے شمار لذتوں کی ظاہری زیب وزینت اورعارضی دلفریبیاں اس بڑی مقدار میں پیدا کی ہیں کہ جنہیں اﷲ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ اکثر لوگ ایسے ہیں جنہوں نے اپنی نگاہ کو دنیا کی ظاہری اور فتنہ میں مبتلا کرنے والی چیزوں پر مرکوز رکھا،اور اس سے خوب فائدہ اٹھایا، اور اس کی پوشیدہ حقیقت پر کبھی غور نہیں کیا، بس دنیا کو حاصل کرنے، اسے جمع کرنے اور اس سے لطف اندوز ہونے میں ہی مگن رہے،اخروی زندگی کے لئے عمل سے بے خبر رہے، بسا اوقات انہوں نے دنیوی زندگی کے بعد کسی اور زندگی کا سرے سے ہی انکار کرڈالا، جیسا کہ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے :
﴿ وَقَالُوٓا اِنْ ہِیَ اِلَّا حَیَاتُنَا الدُّنْیَا وَمَا نَحْنُ بِمَبْعُوْثِیْنَ ﴾ ( الأنعام : 29)
ترجمہ :اور انہوں نے کہا کہ ہماری اس دنیوی زندگی کے بعد اب کوئی زندگی نہیں ہوگی، اور ہم دوبارہ نہیں اٹھائے جائیں گے ۔
اﷲ تعالیٰ نے ان لوگوں کے لئے جہنم کا وعدہ کیا ہے جن کا نظریہء حیات یہی مادہ پرستی ہے، ارشاد ہے :﴿ اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یَرْجُوْنَ لِقَآئَ نَا وَرَضُوْا بِالْحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَاطْمَئَنُّوْا بِہَا وَالَّذِیْنَ ہُمْ عَنْ آیَاتِنَا غٰفِلُوْنَ ٭ اُوْلٰئِکَ مَأْوَاہُمُ النَّارُ بِمَا کَانُوْا یَکْسِبُوْنَ﴾ (یونس : 7۔8 )ترجمہ :بے شک جو لوگ ہماری ملاقات کی امید نہیں رکھتے ہیں، اور دنیا کی زندگی پر
|