اور رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : ’’ وَمَا لَمْ تَحْکُمْ أَئِمَّتُہُمْ بِکِتَابِ اللّٰہِ إِلَّا جَعَلَ اللّٰہُ بَأسَہُمْ بَیْنَھُمْ ‘‘ (إبن ماجہ )ترجمہ : اور جس قوم کے حکمران، اپنی قوم میں کتاب اﷲ کے ذریعے حکمرانی نہیں کرتے، تو اﷲ تعالیٰ ان کو آپس میں لڑادیں گے
گروہی تعصب، اس حق کو بھی تسلیم کرنے سے انکار کا سبب بن جاتا ہے جو کہ دوسروں کے ساتھ ہوتا ہے، پھر ان کا حال ان یہود کی طرح ہوگا جن کے متعلق اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے :﴿ وَ اِذَا قِیْلَ لَہُمْ آمِنُوْا بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہِ قَالُوْا نُوْمِنُ بِمَآ اُنْزِلَ عَلَیْنَا وَیَکْفُرُوْنَ بِمَآ وَرَآئَ ہٗ وَہُوَ الْحَقُّ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَہُمْ ﴾ (البقرۃ : 91)ترجمہ :جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اﷲ نے جو کتاب اتاری ہے اس پر ایمان لاؤ، تو کہتے ہیں کہ ہم تو اس کتاب پر ایمان رکھتے ہیں جو ہم پر اتاری گئی ہے، اور وہ اس کے سوا ( دوسری کتابوں کا )انکار کرتے ہیں، حالانکہ وہ بالکل حق ہے، اور ان کے پاس جو کتاب ہے اس کی تصدیق کرتی ہے ۔
اور ان کا حال اس زمانہء جاہلیت کے لوگوں کی طرح ہوجاتا ہے کہ جنہوں نے اپنے آباء واجداد کے دین کے تعصب میں اس دین کو جھٹلا دیا، جسے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم لے کر ان کے پاس آئے تھے۔
﴿ وَ اِذَا قِیْلَ لَہُمُ اتَّبِعُوْا مَآ اَنْزَلَ اللّٰہِ قَالُوْا بَلْ نَتَّبِعُ مَآ اَلْفَیْنَا عَلَیْہِ آبَآ ئَ نَآ اَوَلَوْ کَانَ آبَاؤُہُمْ لَا یَعْقِلُوْنَ شَیْئًا وَلَا یَھتَدُوْنَ﴾( البقرۃ : 170)
ترجمہ : جب ان سے کہا جاتاکہ اﷲ نے جو نازل فرمایا ہے اسکی اتباع کرو، تو وہ کہتے ہیں کہ ہم تو اسکی اتباع کریں گے جس پر ہم نے اپنے آباء کو پایا،اگرچہ اُنکے آباء کچھ نہ سمجھتے ہوں اور نہ سیدھی راہ پر ہوں (کیا انہی کی اتباع کریں گے ؟)
اور ان گروہی تحریکات کے کارندے یہ چاہتے ہیں کہ ان باطل تحریکوں کو اس اسلام
|