Maktaba Wahhabi

155 - 242
( المائدۃ : 44)ترجمہ : ’’ اور جو لوگ اﷲ کی طرف سے نازل شدہ حکم کے مطابق فیصلہ نہیں کریں گے، وہی لوگ کافر ہیں ‘‘ اس آیت کریمہ میں اﷲ تعالیٰ نے یہ بتلایا ہے کہ اس کے قوانین کو پسِ پشت ڈال کر دیگر وضعی قوانین کے مطابق فیصلہ کرنا کفر ہے، یہ کفر کبھی کفر اکبر بھی ہوسکتا ہے، جس سے آدمی ملت اسلام سے خارج ہوجاتا ہے، اور کبھی کفر اصغر، جو مخرج ملت نہیں ہے، اور یہ فیصلہ کرنے والے کی حالت پر محمول ہے، اگر وہ غیر شرعی قوانین کے مطابق اس لئے فیصلہ کرتا ہے کہ اﷲ کی شریعت کے مطابق فیصلہ کرنا ضروری نہیں، اور اسے شرعی یا غیر شرعی قوانین کے مطابق فیصلہ کرنے کا اختیار ہے، یا وہ احکامِ الٰہی کی توہین کرتے ہوئے یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ انسانوں کے بنائے ہوئے قوانین اس سے بہتر ہیں یا اس کے برابر ہیں، یا اسلامی قوانین اس زمانے کے لئے موزوں نہیں ہیں،یا وہ اپنے فیصلہ سے کفار اور منافقین کی رضامندی چاہتے ہوئے ایسا کرتاہے، ایسی حالت میں وہ کفر اکبر کا مرتکب ہے ۔ اور اگر حاکم اس بات کا عقیدہ رکھتا ہے کہ اﷲ کی شریعت کے مطابق فیصلہ کرنا واجب ہے، اور اسے اس کا پتہ بھی ہے، لیکن وہ اس پر عمل نہیں کرتا، ساتھ ہی یہ اعتراف بھی کرتا ہے کہ وہ غیر شرعی قوانین کے مطابق فیصلہ کرنے کی وجہ سے سزا کا مستحق ہے، تو ایسا شخص نا فرمان اور کفر اصغر کا مرتکب ہے ۔ اور اگر حاکم اپنی ساری کوشش کے باوجود اور حکم الٰہی کو معلوم کرنے کی ممکنہ محنت کے باوجود وہ احکامِ الٰہی سے نا واقف رہا،تو ایسا شخص خطا کار ہے، اور اسے اس کی کوشش پر ثواب ملے گا، اور اس کی خطا بخش دی جائے گی ۔ ( شرح العقیدۃ الطحاویۃ : 363۔364) اور یہ حکم کسی خاص شخص کے فیصلہ کے متعلق ہے ۔ لیکن عام فیصلوں کا حکم اس سے
Flag Counter