Maktaba Wahhabi

138 - 242
جب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا وقتِ وصال قریب تھااور آپ کی کیفیت یہ تھی کہ کبھی اپنی چادرچہرہء مبارک پر ڈال لیتے اور جب دم گھٹتا تو چادر چہرے سے ہٹاتے، ایسی حالت میں بھی آپ نے یہ ارشاد فرمایا تھا : ’’ یہود اور نصاری پر اﷲکی لعنت ہو ‘ جنہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجد بنالیا ‘‘ گویا آپ علیہ السلام انکے اس عمل سے امت کو ڈرا رہے تھے، اگر اسکا خدشہ نہ ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کھلی رہنے دی جاتی، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کاخدشہ ظاہر فرمایا کہ کہیں لوگ اسے سجدہ گاہ نہ بنالیں . نیز فرمایا :’’ أَلَا وَإِنَّ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ کَانُوْا یَتَّخِذُوْنَ قُبُوْرَ أَنْبِیَائِھِمْ مَسَاجِدَ ‘ أَلَا فَلَا تَتَّخِذُوْا الْقُبُوْرَ مَسَاجِدَ ‘ إِنِّیْ أَنْھَاکُمْ عَنْ ذٰلِکَ ‘‘۔ (مسلم )خبردار ! تم سے پہلے لوگ اپنے انبیاء اور صالحین کی قبروں کو مسجدیں بنالیتے تھے ‘ خبردار ! قبروں کو مسجد نہ بنانا ‘ میں تمہیں اس سے روکتا ہوں ۔ مسجد بنالینے کا مطلب یہ ہے کہ وہاں پر نماز پڑھنا شروع کردیں گے، اگر چہ کہ وہ وہاں پر مسجد نہ بنائیں، کیونکہ ہر وہ جگہ جہاں نماز پڑھنے کا قصد کیا جائے، وہ( وقتی طور پر )مسجد بنالی گئی، جیسا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ جُعِلَتْ لِیَ الْأَرْضُ مَسْجِدًا وَّطَہُوْرًا ‘‘ (بخاری )ترجمہ : ساری زمین میرے لئے مسجد اور پاکیزہ بنادی گئی ہے ۔ جب قبر پر مسجد بنادی جائے تو اس کا حکم اور زیادہ سخت ہے ۔ اکثر لوگوں نے ان منہیات کی مخالفت کی ہے، اور ان تمام امور کا ارتکاب کیا جن سے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ڈرایا ہے، جس کی وجہ سے وہ شرک اکبر میں مبتلا ہوگئے، انہوں نے قبروں پر، مسجدیں،مزارات اور خانقاہیں بنادیں، اور انہیں زیارت گاہیں بنادیا، جہاں پر شرک اکبر کے تمام اعمال ہونے لگے، جیسے : قربانی، دعا، مناجات اور
Flag Counter