Maktaba Wahhabi

115 - 242
ایمانیات سے خالی بلکہ انہیں جھٹلانے والا ہوتا ہے، نہ وہ اﷲ پر ایمان رکھتا ہے اور نہ اس بات پر کہ اﷲ تعالیٰ نے کسی بندہ پر اپنا کلام نازل فرماکر اس کو رسول بنایا ہے، تاکہ وہ اس کی اجازت سے لوگوں کی ہدایت کرے اور انہیں اس کے عذاب اور سزا سے ڈرائے۔ اﷲ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ان کا پردہ فاش کیا ہے، انکے بھیدوں کو طشت از بام کیا ہے، اور اپنے بندوں پر انکے معاملے کو ظاہر کردیا ہے، تاکہ وہ نفاق اور منافقین سے چوکنّا رہیں ۔ سورہ بقرہ کے شروع میں لوگوں کے تین طبقات یعنی مومنین، کفار اور منافقین کا تذکرہ کیا ہے، مومنوں کا تذکرہ چار آیتوں میں اور کافروں کا دو آیتوں اور منافقین کا تذکرہ تیرہ آیتوں میں کیا ہے، اور یہ تذکرہ صرف منافقین کی کثرت، اور لوگوں میں نفاق کے پھیلنے اور اسلام ومسلمانوں کیلئے انکے ایک عظیم فتنہ ثابت ہونے کی وجہ سے کیاہے۔ انکی دسیسہ کاریوں کی وجہ سے اسلام کو بڑے مصائب جھیلنے پڑے،اسلئے کہ یہ لوگ اسلام کے سخت ترین دشمن ہونے کے باوجود مسلمان کہلائے جاتے ہیں اور اسلام کے مددگار و حامی سمجھے جاتے ہیں، اور اسلام ومسلمانوں سے اپنی دشمنی ہر ڈھنگ سے نکالتے رہتے ہیں، جنہیں دیکھ کر نادان لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ لوگ اصحابِ علم واصلاح ہیں، جبکہ وہ در حقیقت انتہا درجہ کے جاہل اور غایت درجہ کے فسادی ہیں۔(رسالۃ إبن القیم فی بیان صفات المنافقین ) نفاق کی چھ قسمیں ہیں : ۱۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو جھٹلانا ۔ ۲۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت کے بعض حصے کو جھٹلانا ۔ ۳۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے دلی دشمنی رکھنا ۔ ۴۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت کے بعض حصے سے بغض رکھنا ۔
Flag Counter